Loading
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ جاری مذاکرات کے نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں روپے کی قدر گرگئی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات کے روپے پر نفسیاتی دباؤ، زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں تسلسل سے کمی اور عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں دوبارہ اضافے سے درآمدات کا حجم بھی بڑھنے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 05 پیسے کی کمی سے 280 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی ادائیگیوں کے دباؤ، بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے اور معیشت میں بڑھتی ہوئی طلب کے باعث ڈالر کی پیش قدمی شروع ہوئی۔ اس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر کی قدر 16پیسے کے اضافے سے 280روپے 21پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 24پیسے کے اضافے سے 281روپے 86پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل