Friday, April 18, 2025
 

تین بچوں کی ماں 12ویں جماعت کے طالبعلم کی محبت میں گرفتار، مذہب بدل کر شادی کرلی

 



بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ میں 3 بچوں کی ماں 30 سالہ خاتون نے بارھویں جماعت کے طالب علم کی محبت میں مذہب تبدیل کرکے شادی کرلی۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ اترپردیش کے ضلع امروہہ میں واقع ایک مندر میں مذہب تبدیل کرنے والی 30 سالہ خاتون اور 12 ویں جماعت کے طالب علم کی شادی تقریب ہوئی۔ حسن پور سرکل افسر دیپ کمار پنت کے مطابق خاتون نے اپنا نام تبدیل کرکے شیوانی رکھا جبکہ سابقہ نام شبنم تھا اور اس سے قبل دو شادی کرچکی ہیں اور والدین میں سے کوئی زندہ نہیں ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یو پی وہ ریاست ہے جہاں مذہب تبدیلی پر پابندی کا قانون نافذ ہے، اترپردیش پروہیبیشن آف انلا فل کنورژن آف ریلیجن ایکٹ 2021 جبری طور پر یا کسی بھی دھوکا دہی کے طور پر مذہب تبدیلی سے روکتا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ شادی کے حوالے سے صورت حال کا جائزہ لے رہی ہیں لیکن اب تک کسی کی جانب سے قانونی طور پر شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ سرکل افسر کا کہنا تھا کہ شبنم سے شیوانی بننے والی خاتون نے پہلی شادی میرٹھ میں کی تھی لیکن وہ طلاق پر ختم ہوئی تھی اور اس کے بعد انہوں نے گاؤں سیدان والی سے تعلق رکھنے والے توفیق سے شادی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ توفیق 2011 میں پیش آنے والے ایک حادثے میں معذور ہوگئے تھے۔ خاتون کے بارے میں پولیس افسر کا کہنا تھا کہ شیوانی نے حال ہی میں 12 ویں جماعت کے 18 سالہ طالب علم سے تعلقات استوار کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شیوانی نے 18 سالہ طالب علم سے تعلقات کے بعد گزشتہ ہفتے جمعے کے روز توفیق سے خلع لے لی اور ہندو مذہب اختیار کرتے ہوئے اپنا نام شیوانی رکھ دیا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ 12 ویں جماعت کے طالب علم کے والد نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں اور اگر یہ جوڑا خوش ہے تو خاندان بھی خوش ہے اور ہمیں صرف یہی توقع ہے کہ دونوں ہنسی خوشی زندگی گزاریں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل