Wednesday, April 16, 2025
 

اندر کی کہانی کا علم نہیں شاید بات چیت ہوئی ہو گی، محمد زبیر

 



رہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل کا کہنا ہے کہ اس کے اوپر جو کے پی کے کے چیف منسٹر ہیں ان کاوڈیو بیان سامنے ہے جس میں وہ خود اس چیز کا اعتراف کر رہے ہیں کہ اس کے اندر کسی بھی قسم کی اٹانومی ہے، جو صوبائی اٹانومی ہے یا جو ڈسکریشن ہے یا اتھارٹی ہے فیصلہ سازی کی وہ انڈر مائن نہیں ہورہی، یہ صریحاً ایک ہارمنائزیشن ہے پروونشل لیجسلیشن اور وفاقی لیجسلیشن کی جو مائنز اینڈ منرلز کے حوالے سے ہے تاکہ جو انویسٹرز ہیں ان کو ایک ایسا لیگل فریم ورک ملے جو کہ انوسٹمنٹ فرینڈلی ہو. ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ تو دیکھیں اس کے اندر جو ہے جو ڈرافٹ ہے وہ مشاورت سے ہی بنا ہے باقی صوبوں نے اس کو ایڈاپٹ کیا ہے. رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سب سے پہلے تو رانا صاحب سے یہ کہوں گا کہ کم از کم ہمیں تو قومی مفاد نہ سمجھائیں، پاکستان کا مفاد اگر ہمیں ایسے لوگ سمجھائیں جو مینڈیٹ چوری کر کے بیٹھے ہیں حکومت بنائی ہے نہ انسانی حقوق مان رہے ہیں نہ جمہوریت کو مان رہے ہیں نہ پارلیمنٹ کی بالا دستی کو مان رہے ہیں نہ عدالتی فیصلوں کو مان رہے ہیں اور ہمیں کہہ رہے ہیں کہ یہ عوامی مفاد کی بات نہیں کرتے یہ بڑے افسوس کی بات ہے، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے تو کہا تھا کہ بل جب اسمبلی کے فلور پر آتا ہے تو اس میں یہ نہیں ہوتاکہ یہ حکومت کا ممبر ہے اور یہ اپوزیشن کا ممبر ہے کوئی بھی اس کو پوائنٹ آؤٹ کرسکتا ہے اور کوئی بھی اپنی ترامیم لا سکتا ہے. سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا کہ مزاحمت ٹیک آف کر ہی نہیں سکی یہ نہیں کہہ سکتے کہ کوشش نہیں ہو گی، ظاہری سی بات ہے جتنی بھی اپوزیشن جماعتیں ہیں اس میں سب سے زیادہ تحریک انصاف، ان کی تو کوشش ہے کہ جلد سے جلد حکومت کو گرایا جائے اور خان صاحب کو رہا بھی کروایا جائے، اس میں جو دوسری اپوزیشن جماعتیں ہیں اچکزئی صاحب ہیں یا اس قسم کے لوگ ہیں ان کے ارادے تو نظر آئے تھے لیکن ایک پروفیشنل طریقے سے، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اندر کی کہانی تو مجھے نہیں معلوم شاید بات چیت ہوئی ہوگی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل