Wednesday, April 16, 2025
 

مودی سرکار کی انتقامی کارروائی؛ سونیا اور راہول گاندھی کیخلاف مقدمے کا آغاز

 



انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کو نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور اوورسیز کانگریس کے سربراہ سیم پٹروڈا کے خلاف چارج شیٹ داخل کر دی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اس کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت کے لیے 25 اپریل کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ خصوصی عدالت کے جج وِشال گوگنے نے کہا کہ موجودہ استغاثہ کی شکایت پر اگلے مرحلے کی کارروائی کا آغاز سماعت کے دن ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس دن ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تحقیقاتی افسر عدالت میں کیس ڈائریاں پیش کریں گے۔ یاد رہے کہ سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب سونیا اور راہول گاندھی کے خلاف باضابطہ چارج شیٹ داخل کی گئی۔ اس کیس پر کانگریس پارٹی یا گاندھی خاندان کی جانب سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے، ای ڈی نے کانگریس سے منسلک کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ سے منسلک 661 کروڑ روپے مالیت کے غیر منقولہ اثاثے قبضے میں لینے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔ یہ اثاثے نومبر 2023 میں منسلک کیے گئے تھے اور یہ نوٹس دہلی میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع نیشنل ہیرالڈ ہاؤس، ممبئی کے باندرہ اور لکھنؤ میں بشیشر ناتھ روڈ پر واقع AJL عمارت میں چسپاں کیے گئے تھے۔ اس کیس کی تحقیقات کا آغاز ای ڈی نے 2021 میں کیا تھا جو بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی کی جانب سے دائر کردہ ایک نجی شکایت پر مبنی تھا۔ بعد ازاں یہ شکایت جون 2014 میں دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔ جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ سونیا اور راہول گاندھی سمیت کانگریس رہنماؤں نے کمپنی "ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ" کی مجرمانہ سازش کے ذریعے 2 ہزار کروڑ مالیت کی جائیدادوں کو ناجائز طور پر حاصل کیا تھا۔ یاد رہے کہ نیشنل ہیرالڈ اخبار AJL کی ملکیت ہے، جسے ینگ انڈین کمپنی چلاتی ہے جس کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر سونیا اور راہول گاندھی ہیں۔ دوسری جانب، چارج شیٹ داخل ہونے سے چند گھنٹے قبل راہول گاندھی کے بہنوئی اور پریانکا گاندھی کے شوہر، تاجر رابرٹ واڈرا کو ای ڈی نے ہریانہ میں جائیداد کے ایک سودے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا۔ رابرٹ واڈرا نے تمام الزامات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے بھی گھنٹوں ایجنسی کے سوالات کے جوابات دے چکے ہیں اور یہ کارروائی محض انتخابات سے قبل اپوزیشن کو دباؤ میں لانے کا حربہ ہے۔ یاد رہے کہ رابرٹ واڈرا کا کیس 2008 میں ہریانہ میں زمین کی خرید و فروخت سے متعلق ہے جب ان کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپیٹیلٹی نے 7.5 کروڑ روپے میں زمین خریدی اور ہاؤسنگ سوسائٹی کا پرمٹ حاصل کیا تھا۔ بعد ازاں اسے 58 کروڑ روپے میں ڈی ایل ایف کو فروخت کیا۔ اس وقت ریاست میں کانگریس کی حکومت تھی۔ سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر ہڈا اور پارٹی نے کسی بھی بے ضابطگی کی تردید کی ہے۔    

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل