Monday, July 14, 2025
 

حکومت کا تمام اداروں کی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا فیصلہ

 



وفاقی حکومت نے تمام ریاستی اداروں کے لیے حکومتی مالی امداد کارکردگی سے مشروط کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں اداروں کی فنڈنگ کا نیا فارمولا تجویز کردیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے پرفارمنس سے منسلک فنڈنگ کا نیا ماڈل تجویز کردیا ہے۔ وزارت خزانہ سے جاری ہونی والی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ مجوزہ ماڈل کے تحت ریاستی اداروں کو فنڈنگ کے لیے مخصوص اہداف پورا کرنا ہوں گے، مالی امداد اس وقت تک نہیں دی جائیگی جب تک ادارے مخصوص اہداف پورا نہ کریں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ نتائج سے مشروط فنڈنگ کا مقصد مالیاتی نظم وضبط کو فروغ دینا ہے اور آپریشنل کارکردگی بہتر کرنے کے علاوہ اداروں کو مالی نقصان سے ہٹا کر ویلیو ایڈیشن کی جانب لانا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اہداف کو حاصل کرنے میں ناکامی پر مالی معاونت میں کمی کی جائے گی۔ فنڈنگ کا نیا ماڈل طویل المدتی حکمت عملی ہے جو اداروں کو ریاست کی مالی سرپرستی سے نکال کر انہیں خود کفیل بنانے کی کوشش ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس اقدام کا مقصد یہ ہے کہ سرکاری پیسے کا ہر روپیہ ملک کی ترقی میں استعمال ہو، یہ ایک واضح پیغام  ہے کہ ریاستی اداروں کے لیے اب صرف بقا کافی نہیں، اداروں کو اپنے وسائل کا موٴثر استعمال اور بہتر نتائج دکھانے ہوں گے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسکو زیادہ بہتر مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، ریاستی اداروں کی مسلسل مالی امداد نے نااہلی کو جنم دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ریاستی اداروں کی غیرمشروط مدد نے قومی وسائل کا ضیاع کیا ہے، اس کے نتیجے میں جدت، لاگت میں کمی، اسٹریٹجک اصلاحات کی حوصلہ شکنی بھی ہوگی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ادارے جو اصل میں معیشت کی ترقی کا ذریعہ بننے چاہیے تھے، مالی بوجھ بن چکے، ریاستی ادارے ہر سال قومی بجٹ پر بوجھ ڈالتے ہیں۔ وزارت خزانہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ریاستی اداروں کا معیشت یا عوامی خدمات میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، حکومت بار بار خسارے والے اداروں کو سرمایہ فراہم کرتی ہے، یہ سرمایہ عام طور پر کسی واضح پرفارمنس اور روڈ میپ کے دیا جاتا ہے۔ اس سرمایہ کاری کا نتیجہ آپریشنل جمود، ناقص حکمرانی، اہداف کی غلط ترجیحات کی صورت میں نکلتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جب سرمایہ کاری دستیابی نتیجے سے آزاد ہو تو مالیاتی نظم و ضبط کمزور ہو جاتا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل