Monday, July 21, 2025
 

پرواز کے دوران امریکی مسافر طیارے میں آگ لگ گئی، ویڈیو وائرل

 



لاس اینجلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اُڑان بھرنے والے ڈیلٹا ایئر لائنز کے بوئنگ طیارے میں دوران پرواز اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے دل دہلا دینے والے مناظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہوگئے اور ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈیلٹا ایئر لائنز کی پرواز 446 جب لاس اینجلس سے اٹلانٹا روانہ ہوئی تو ٹیک آف کے چند منٹ بعد ہی بوئنگ 767 طیارے کے بائیں انجن میں خرابی پیدا ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے انجن سے شعلے نکلنے لگے۔ مسافروں کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ طیارہ جیسے ہی بلندی پر گیا، انجن کی جانب سے آگ کے لپکتے شعلے فضا میں اُٹھنے لگے، جس نے مسافروں اور عملے میں خوف کی لہر دوڑا دی۔ رپورٹس کے مطابق اس طیارے میں 226 مسافر اور 9 عملے کے ارکان سوار تھے۔ طیارے کے عملے نے فوری طور پر حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پائلٹس کو صورتحال سے آگاہ کیا جس کے بعد پائلٹس نے فوری طور پر ایمرجنسی لینڈنگ کا فیصلہ کیا۔ چند ہی لمحوں میں طیارہ واپس لاس اینجلس ایئرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا گیا اور خوش قسمتی سے اس خوفناک واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ امریکی ایئرلائن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق انجن میں تکنیکی خرابی پیدا ہوئی تھی جس کی مکمل تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ ایئرلائن کی جانب سے مسافروں کی حفاظت کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچانے کے لیے متبادل پرواز کا انتظام کر دیا گیا۔ یہ خبر بھی پڑھیے: غلطی سے فائر الارم بجنے پر مسافروں نے جہاز سے چھلانگ لگادی، ویڈیو وائرل یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ بھی بھارتی شہر احمد آباد میں امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے بنائے گئے ایئر انڈیا کے طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں 242 میں سے 241 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔ احمد آباد کے حادثے کے بعد بوئنگ کمپنی کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے شیئرز کی قیمت میں واضح کمی دیکھی گئی تھی۔ اب لاس اینجلس میں دوران پرواز پیش آنے والا یہ واقعہ ایک مرتبہ پھر بوئنگ کے طیاروں کی تکنیکی خرابیوں اور ان کے حفاظتی معیار پر سوالیہ نشان بن کر کھڑا ہوگیا ہے، جس پر ہوابازی کے ماہرین اور صارفین دونوں تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل