Tuesday, July 29, 2025
 

سرکاری یونیورسٹی کے پروفیسر کی طالبِعلم کی تضحیک، مشی خان برس پڑیں

 



لاہور میں سرکاری یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طیب چوہدری کی جانب طالب علم کو بےعزت کرنے کی وائرل ویڈیو پر اداکارہ و میزبان مشی خان نے شدید درعمل دیا ہے۔ کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے ایک اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر طیب چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک طالب علم کو پوری کلاس کے سامنے لیپ ٹاپ نہ ہونے پر مبینہ طور پر تضحیک اور بےعزتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ گزشتہ دنوں پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے استاد کے رویے کو غیر اخلاقی اور تعلیم کے ماحول کے منافی قرار دیا جبکہ طالب علم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔          View this post on Instagram                       A post shared by Fazil. (@wydfaxil) سوشل میڈیا پر متاثرہ طالب علم کے ساتھیوں نے بتایا کہ پروفیسر نے نہ صرف اسے بےعزت کیا بلکہ زبردستی اس کے بھائی کو کال کروا کر لاؤڈ اسپیکر آن کر کے سب اسٹوڈنٹس کے سامنے اس کے بھائی کو بھی بےعزت کیا۔  ساتھی طالب علموں کے مطابق متاثرہ لڑکے پر اس پر واقعے کا گہرا اثر ہوا وہ اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوگیا جبکہ طلبہ کے بعض حلقوں میں اساتذہ کے رویوں پر نظرِثانی کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔ تاہم یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اس وائرل ویڈٰیو پر اب تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ اس ویڈیو پر جہاں سوشل میڈیا صارفین کا شدید ردعمل سامنے آرہا ہے وہیں فنکار بھی اس پر اپنا ردعمل دے رہے ہیں، اداکارہ و میزبان مشی خان نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انسٹاگرام پر اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کامسیٹس یونیورسٹی لاہور کے اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر طیب چوہدری پر شدید تنقید کی۔          View this post on Instagram                       A post shared by Mishi Khan MK (@mishikhanofficial2) مشی خان نے کہا کہ نہ جانے اور کتنے طلبہ کو ایسے نام نہاد استاد کی تضحیک کو برداشت کرنا پڑتا ہوگا یہ پروفیسر 2015 سے اس سرکاری ادارے میں کام کر رہا ہے جس نے کلاس کے 50 سے 60 بچوں کے سامنے ایک طالب علم کو اس بات پر بےعزت کیا کہ اس کے پاس لیپ ٹاپ نہیں تھا۔  اداکارہ نے طالب علم اور پروفیسر کی بات چیت کو پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس طالب علم نے بتایا بھی کہ گزشتہ برس اس کے والد انتقال کر گئے تب بھی پروفیسر نے اس کی تضحیک کرتے ہوئے کہا کہ کیا تمہارے گھر میں کوئی اور کمانے والا نہیں ہے۔ بھائی ہے یا وہ بھی انتقال کر گیا ہے۔  مشی خان کے مطابق اس کے بعد پروفیسر طیب چوہدری نے دیگر طالب علموں سے کہا کہ وہ ایک دوسرے سے خیرات جمع کریں تاکہ زکات خیرات کے پیسوں سے یہ طالب علم لیپ ٹاپ لے سکے۔  اداکارہ نے پروفیسر پر شدید تنقید کرتے ہوئے ملک کے تعلیمی نظام پر سوال اُٹھایا اور کہا کہ اس شخص جوکہ پڑھائی اور تعلیم کے نام پر ایک دھبہ ہے، نے یتیم بچے کو پوری کلاس کے سامنے بےعزت کیا، یہ کیسا تعلمی نظام ہے؟   

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل