Loading
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس میں ایم کیو ایم مرکز 90 کے سابق سیکورٹی انچارج منہاج قاضی اور محبوب غفران کو بری کردیا۔ کراچی سینٹرل جیل انسدسد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نے کے ای ایس سی کے سابق ایم ڈی شاہد حامد قتل کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے نے ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بے گناہ قرار دے دیا, عدالت نے ایم کیو ایم مرکز 90 کے سابق سیکورٹی انچارج منہاج قاضی اور محبوب غفران کو بری کردیا۔ وکیل صفائی مشتاق احمد ایڈووکیٹ نے موقف دیا تھا کہ ایف آئی آر کے مطابق مدعیہ نے گاڑی میں صرف صولت مرزا کو دیکھا تھا، منہاج قاضی کا مقدم ےسے کوئی تعلق نہیں۔ منہاج قاضی کی گرفتاری کے بعد مدعیہ شہناز حامد نے اپنا موقف تبدیل کرلیا۔ شہناز حامد نے واقعہ کے 29 دن کے بعد سپریم کورٹ میں کہا کہ انہوں نے واقعہ نہیں دیکھا، منہاج قاضی کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمان پر کراچی الیکڑک سپلائی کارپوریشن کے ایم شاہد حامد کو 1997 میں قتل کردیا گیا تھا۔ مقدمے میں ملوث صولت مرزا کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 1999 میں سزائے موت سنائی تھی۔ صولت مرزا کو 2015 میں پھانسی دے دی گئی تھی، 2016 میں پولیس نے منہاج قاضی اور محبوب غفران کو گرفتار کیا تھا۔ صولت مرزا، منہاج قاضی اور دیگر کیخلاف ڈیفنس پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل