Loading
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سات سال کے طویل وقفے کے بعد پہلی بار چین کا دورہ کریں گے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مودی 31 اگست سے شروع ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس میں شرکت کے لیے چینی شہر تیانجن جائیں گے۔ یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ ٹیکس عائد کر دیے ہیں اور روسی تیل کی خریداری پر بھارت کو مزید سزا کی دھمکی بھی دی ہے۔ مودی کا یہ چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا جو جون 2018 کے بعد اب ہو رہا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کسی تبصرے سے گریز کیا ہے۔ دوسری جانب مودی کو کینیڈا کے وزیرِاعظم کارنی نے G7 اجلاس میں بطور مہمان شرکت کی دعوت دی ہے، اور مودی کا آئندہ کینیڈا کا دورہ بھی دس سال بعد ہوگا، جسے نئے عالمی منظرنامے میں ایک بڑا سفارتی امتحان سمجھا جا رہا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل