Loading
غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے دوران منگل کے روز کم از کم 68 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں اکثریت ان افراد کی تھی جو امداد حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان محمود بسل نے بتایا کہ خان یونس کے قریب امدادی مرکز کے باہر 30 افراد کو اسرائیلی فائرنگ سے نشانہ بنایا گیا، جو بھوک اور افلاس سے بچنے کے لیے امداد کے منتظر تھے۔ ترجمان کے مطابق مزید 20 افراد شمالی غزہ میں زکیم بارڈر کراسنگ کے قریب اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہوئے، جب کہ 100 سے زائد زخمی بھی ہوئے۔ زکیم کراسنگ وہی جگہ ہے جہاں حالیہ ہفتوں میں کچھ امدادی ٹرک داخل ہوئے تھے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ان کے فوجیوں نے جنوبی غزہ کے مورگ کاریڈور میں "متوجہ ہونے والے لوگوں کی جانب صرف وارننگ شاٹس فائر کیے تھے"، اور ان کے پاس "جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں"۔ اس واقعے سے غزہ میں خوراک، پانی اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل