Loading
مختلف عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں اضافے کے امکانات، انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے سے 4سال کی بلند سطح پر پہنچنے اور دسمبر تک زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 15.5ارب ڈالر تک پہنچنے کی پیشگوئی جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے صفر سے ایک فیصد تک رہنے کی توقعات، پاکستان اور چین کی 7ارب ڈالر کی کثیر فریقی فنانسنگ پر اتفاق کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 29پیسے کی کمی سے 281روپے 26پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281روپے 52پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 05پیسے کی کمی سے 282روپے 55پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل