Loading
جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے پر جسٹس طارق جہانگیری نے کیس کی جلد سماعت کے لیے متفرق درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ 22 ستمبر سے 26 ستمبر تک کے رواں عدالتی ہفتے میں اپیل فکس کریں۔ جسٹس طارق نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ فوری مداخلت کرے تاکہ میں جوڈیشل ورک شروع کر سکوں، مجھے بطور جج جوڈیشل ورک سے روکنے کا حکم مجھے سنے بغیر دیا گیا، میرے خلاف ہائیکورٹ میں دائر کی گئی رٹ کے قابل سماعت ہونے کا تعین کیے بغیر مجھے جوڈیشل ورک سے روکا گیا۔ درخواست میں موقف دیا کہ جج کو کام سے روکنے کا حکم برقرار رہا تو اس سے مقدمہ بازی کا نیا سیلاب امڈ آئے گا، کسی جج کے خلاف کوئی شکایت زیر التوا ہونے کے سبب کسی بھی جج کے خلاف درخواست آجائے گی کہ اسے جوڈیشل ورک سے روکا جائے۔ جسٹس طارق جہانگیری نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ ایسے واقعات روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے، اپیل اسی ہفتے سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل