Loading
وفاقی حکومت نے چینی کی درآمد کے لیے ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں چھوٹ کی مدت میں دو ماہ کی توسیع کردی ہے اور اب 30 نومبر 2025 تک بغیر ڈیوٹی اور ٹیکس کے چینی درآمد کی جاسکے گی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے چینی کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس کی چھوٹ اور رعایت کی تاریخ میں 30 نومبر 2025تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ چینی کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس سے چھوٹ کے لیے جولائی 2025 میں جاری کردہ نوٹیفکیشن میں ترامیم کردی گئی ہیں۔ ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیکس استثنیٰ سے فائدہ اٹھانے کے لیے چینی کی درآمد کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2025 مقرر کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ اس کے بعد درآمد کی گئی چینی پر مذکورہ استثنیٰ لاگو نہیں ہوگا مگر اس تاریخ میں توسیع کی گئی ہے اور اس کے تحت اب 30 نومبر تک بغیر ڈیوٹی اور ٹیکسوں کے چینی درآمد کی جاسکے گی۔ ایف بی آر حکام نے بتایا کہ اس سے پہلے جاری کردہ نوٹیفکیشنز کے تحت ملک میں چینی کی طلب و رسد میں کمی پوری کرنے کے لیے 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کی شرح کم کی گئی ہے جبکہ کسٹمز ڈیوٹی اور تین ود ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے چھوٹ دی گئی تھی جس کے لیے تین نوٹیفکیشنز جاری کردیے گئے تھے۔ مذکورہ نوٹیفکیشنز میں بتایا گیا تھا کہ سفید کرسٹل چینی کی درآمد پر سیلز ٹیکس کی شرح 18فیصد سے کم کرکے 0.25 فیصد کردی گئی ہے جبکہ چینی کی درآمد پر عائد تین فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے بھی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ دوسرے نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ چینی کی درآمد پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 0.25 فیصد مقرر کی گئی ہے اور تیسرے نوٹیفکیشن کے مطابق 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی بھی مکمل چھوٹ ہوگی۔ ایف بی آر کے مطابق ان نوٹیفکیشنز میں مزید بتایا گیا تھا کہ چینی درآمد پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس کی چھوٹ اور سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی رعایات حاصل کرنے کے لیے چینی 30 ستمبر 2025 تک درآمد کرنا ہوگی مگر اب جو نوٹیفکیشن جاری کیے گئے ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ 30 نومبر 2025 تک رعایتی ٹیکس اور بغیر ڈیوٹی کے چینی درآمد کی جاسکے گی اور شرائط پہلے والی ہی برقرار رہیں گی۔ ان شرائط کے تحت یہ کہا گیا ہے کہ وزارت تجارت یہ درآمد یا تو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے ذریعے کرے گی یا مخصوص شرائط، حدود اور کوٹہ الاٹمنٹ کے تحت نجی شعبے کو اجازت دی جائے گی، یہ اقدامات فوری اور آئندہ ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہوئے مقررہ مدت کے دوران کیے جائیں گے جبکہ وزارت تجارت بین الاقوامی انسپیکشن فرم کے ذریعے اس درآمدی چینی کے معیار کو یقینی بنائے گی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل