Tuesday, October 14, 2025
 

بھارتی کھانسی کے سیرپس بچوں کیلیے زہر ہیں؛ 20 اموات ہوئیں؛ عالمی ادارۂ صحت کا انتباہ

 



عالمی ادارۂ صحت (WHO) نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں بننے والے بچوں کے کھانسی کے سیرپ زہریلے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے انتباہ جاری کیا ہے کہ بھارتی کھانسی کے شربت میں زہریلے اور خطرناک کیمیکل پائے گئے ہیں۔ بیان میں تمام ممالک کو ہدایت کی ہے کہ اگر یہ ادویات کہیں دستیاب ہوں تو فوری طور پر ضبط کر کے رپورٹ کیے جائیں۔ جن تین بھارتی کھانسی کے سیرپ میں زہریلے کیمیکل پائے گئے ہیں ان میں سریسان فارما کی کولڈرف، ریڈنیکس فارما کی ریسپی فریش ٹی آر اور شیپ فارما کی ری لائف شامل ہیں۔ تحقیقات میں ان تینوں سیرپس میں Diethylene Glycol نامی زہریلا کیمیکل پایا گیا جو گردوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے اور بچوں کے لیے جان لیوا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ شربت بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں کم عمر بچوں کو دیے گئے، جن کے استعمال کے بعد 20 سے زائد اموات کے واقعات سامنے آئے۔ لیبارٹری میں ان سیرپس کی جانچ پڑتال کے دوران ان میں موجود زہریلے مادے ڈائی ایتھلین گلائیکول کی مقدار اجازت یافتہ حد سے 500 گنا زیادہ پائی گئی۔ جس کے بعد بھارتی محکمہ صحت اور خاندانی بہبود نے کولڈ ریف نامی کھانسی کی دوا بنانے والی سریسان فارماسیوٹیکلز کا لائسنس منسوخ کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ کمپنی کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ تمل ناڈو میں اس کمپنی کے مینوفیکچرنگ پلانٹ کو بھی سیل کر دیا گیا۔ ادھر بھارتی اداروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ یہ شربت بیرونِ ملک برآمد نہیں کیے گئے اور نہ ہی غیر قانونی طریقے سے فراہمی کے شواہد ملے ہیں۔ امریکی FDA نے بھی تصدیق کی ہے کہ یہ مصنوعات امریکا نہیں پہنچیں۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل