Loading
جناح اسپتال کراچی میں مریض کا کامیاب آپریشن کردیا گیا، جس کے گلے میں چاقو پیوست تھا۔ 2 گھنٹے طویل نازک سرجری کے بعد چاقو کو محفوظ طریقے سے نکال کر مریض کی جان بچالی گئی۔ عبدالرحمٰن نامی 40 سالہ مریض عبداللہ گوٹھ کا رہائشی ہے، جسے گھریلو تنازع پر سوتیلے بیٹے نے گردن کے نچلے حصے میں چاقو مارا تھا۔ مریض کو گزشتہ صبح جناح اسپتال (جے پی ایم سی) لایا گیا، جہاں ایکس رے سے انکشاف ہوا کہ چاقو اتنی گہرائی میں پیوست ہے کہ اس کا سرا دوسری جانب جلد کے قریب پہنچ گیا تھا، جس کے بعد ڈاکٹر محمد شعیب کی سربراہی میں ڈاکٹر فراست اور دیگر طبی ماہرین نے 2 گھنٹے طویل آپریشن کیا۔ جناح اسپتال کراچی میں تھوراسک سرجن ڈاکٹر محمد شعیب نے کہا کہ ان کی ٹیم نے ایک ایسے مریض کی جان بچالی جس کی گردن میں چاقو گہرائی تک پیوست تھا اور صرف چند ملی میٹر کے فرق سے بڑی خون کی شریانیں زخمی ہونے سے محفوظ رہیں۔ چاقو گردن کے نچلے حصے یعنی Zone I میں موجود تھا، جو شہ رگ (Carotid artery) اور بڑی رگ (Internal jugular vein) کے عین درمیان سے گزرا۔ ڈاکٹر شعیب کے مطابق یہ کیس انتہائی نازک اور خطرناک تھا، اگر چاقو چند ملی میٹر بھی ادھر یا اُدھر حرکت کرتا تو مریض موقع پر ہی خون بہہ جانے سے جاں بحق ہوسکتا تھا۔ جنرل اینستھیزیا کے تحت گردن کا متاثرہ حصہ احتیاط سے کھولا گیا، چاقو کے اردگرد کے ٹشوز کو باریکی سے الگ کیا گیا تاکہ کسی بڑی شریان کو نقصان نہ پہنچے۔ سرجری کے دوران معلوم ہوا کہ External jugular vein مکمل طور پر پھٹی ہوئی تھی جب کہ کچھ چھوٹی رگیں بھی زخمی تھیں، تاہم Carotid artery اور Internal jugular vein معجزانہ طور پر سلامت رہیں۔ چاقو کو براہِ راست نگرانی میں محفوظ طریقے سے نکال کر زخم بند کیا گیا، جس کے بعد مریض اب ہوش و حواس میں اور مستحکم ہے۔ واضح رہے کہ یہ نازک آپریشن جے پی ایم سی میں مکمل طور پر مفت کیا گیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل