Loading
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کے دور میں کسانوں پر ظلم و تشدد کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
مدھیہ پردیش کے ضلع گنیش پورہ میں ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک بی جے پی رہنما نے زمین بیچنے سے انکار پر کسان کو جیپ کے نیچے کچل کر ہلاک کر دیا۔
بھارتی جریدے انڈیا ٹو ڈے کے مطابق، بی جے پی رہنما مہندرا نگر نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کسان رام سواروپ کو پہلے ڈنڈوں سے بری طرح مارا اور خواتین پر تشدد کیا، پھر گولیاں چلائیں۔ رپورٹ کے مطابق، مسلح افراد نے زخمی کسان کو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ بی جے پی رہنما گاؤں کے کسانوں کو ڈرا دھمکا کر زمین سستے داموں بیچنے اور گاؤں چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک 25 کسانوں کو زبردستی زمین فروخت کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
کانگریس کے ایم ایل اے رشی اگروال نے مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی انتظامیہ کی سرپرستی میں مدھیہ پردیش میں تشدد، لوٹ مار اور عصمت دری کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام زرعی پالیسیوں نے بھارتی کسانوں کو قرض، بھوک اور خودکشی جیسے انتہائی اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل