Loading
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کوئی پیشکش قبول نہیں کریں گے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا ہمارا حق ہے۔
عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے کے بعد میڈیا سے گفت گو میں ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے واضح عدالتی احکامات ہیں اس کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، ہمارا یہ حق ہے کہ وکلاء ملیں اور فیملی کی ملاقاتیں ہوں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس وقت ماتحت عدالتوں میں 23 لاکھ کیسز التوا کا شکار ہیں، 23 لاکھ میں سے 8 لاکھ 14 ہزار کرمنل کیسز ہیں، دو لاکھ 70 ہزار صرف پنجاب میں زیر التوا ہیں، ہمارے کیسز کو بھی اس طرح ٹریٹ کریں جس طرع باقی کیسز ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک بڑی پارٹی کے رہنما، چیئرمین اور سابق وزیراعظم ہیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں معمول کے مطابق اور مقدمات کے حوالے سے ضروری ہیں۔
کور کمانڈر اور سی ایم کی ملاقات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ کور کمانڈر کی ملاقات کے بارے میں سہیل آفریدی سے پوچھیں میرے علم میں نہیں کہ وزیر اعلیٰ اور کور کمانڈر کی ملاقات ہوئی ہے یا نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کابینہ ہونی چاہیے، سہیل آفریدی چاہتے ہیں کہ کابینہ کی تشکیل سے قبل بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کرلیں، پارٹی کے تمام فیصلے بانی پی ٹی آئی کرتے ہیں، ہم بانی پی ٹی آئی کی دی گئی ہدایت کے مطابق چلیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی تشکیل میں بعض اوقات تاخیر ہو جاتی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت جب بنی تو انھیں کابینہ کی تشکیل میں دو ہفتے لگے، کابینہ کی تشکیل وزیراعلیٰ کا صوابدیدی اختیار ہے۔
ایک سوال پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جس حکومت کو تبدیل کیا جارہا ہے ان کے پاس کوئی ووٹ نہ تھا، موجودہ وزیراعظم ہمارے ہی امیدوار تھے ان کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کوئی پیشکش قبول نہیں کریں گے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے کا حق ہمارا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل