Loading
غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پراعتماد بحال ہوگیا ہے اور 73 فیصد نے پاکستان کو موزوں ملک قرار دے دیا ہے۔
اوورسیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) نے منگل کو پرسیپشن اینڈ انویسٹمنٹ سروے کا نتیجہ دو سال بعد جاری کردیا۔
سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے بہتر جگہ ہے ملٹی نیشنل کمپنیوں نے او آئی سی سی آئی سروے پاکستان میں سرمایہ کاری بارے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق 2023 کے مقابلے 2025 میں غیرملکی سرمایہ کاروں کااعتماد 61 فیصد سےبڑھ گیاہے، غیرملکی سرمایہ کاروں نے روپے کی قدر میں بہتری اورمعاشی استحکام کوحوصلہ افزا قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے بنگلا دیش، ویتنام اور فلپائن ممالک سے درجہ بندی میں بہتر ہے، پاکستان میں کام کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی پیرنٹ کمپنیوں نے مزید سرمایہ کاری کا عندیہ دیدیا۔
پاکستان میں نئی سرمایہ کاری کیلئے سٹرکچرل رکاوٹوں کوختم کرنا ہوگا، سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں موجود 35ملٹی نیشنل کمپنیوں نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر ترجیح دی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیکس ری فنڈ کی رقم واپسی پر پانچ سال کا عرصہ لگ جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سروے میں 58 میکرو اکنامک اعشاریوں میں بہتری کے ثمرات آئندہ تین سالوں میں نظر آئیں گے۔
عالمی میڈیا کی منفی رپورٹنگ پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری کے فیصلوں کواثرانداز کرتی ہےسروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ٹیکسوں کا بڑھتا ہوا بوجھ اور توانائی اخراجات کاروبار کیلئے چیلنج ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل