Loading
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم نے ہمارے ججوں کو مفلوج کردیا، اگر آج کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ آگ لگی ہوئی ہے اور میرا گھر نہیں جلے گا تو ان کی سوچ ہے ان کے بھی گھر جلیں گے۔
پشاور میں وکلا کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پارٹیاں اور نظریے چلتے رہیں گے مگر پاکستان میں جس طرح رول آف لاء کو کچلا جارہا ہے اور 26ویں ترمیم کے ذریعے جس طرح عدالتوں کو مفلوج کیا گیا یہ بات سب جانتے ہیں، میں سارے بار رومز اور ایسوسی ایشنز کا وزیراعلیٰ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری عمران خان سے ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ، پنجاب حکومت کو خط لکھنے کا کہا اس کے بعد وزیراعظم کا فون آیا تو انہیں بتایا پھر میں نے عدالت سے رجوع کیا تین ججوں نے کہا مجھے چیئرمین سے ملنے دیا جائے لیکن جب میں اڈیالہ گیا تو صرف ایک حوالدار نے روک لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 26 ویں ترمیم نے ہمارے ججوں کو مفلوج کردیا ہے، اگر آج کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ آگ لگی ہوئی ہے اور میرا گھر نہیں جلے گا تو ان کی سوچ ہے ان کے گھر بھی جلیں گے، ارشد شریف، چیف جسٹس وقار اور دیگر کئی نام ہیں ہم نے آواز اٹھائی ہے ہمیں بندوق کا مقابلہ کرنا ہے، ہم نے پاکستان میں رول آف لاء کو نافذ کرنا ہے، اگر یہ ججز سمجھ رہے کہ ہمارے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہورہا تو ان وکلاء کے پاس آئیں یہ بہادر لوگ ہیں یہ پاکستان میں آئین و قانون کو نافذ کریں گے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم پہلی سے لے کر ہائر تک یکساں تعلیمی نظام لارہے ہیں، ہم پارلیمنٹرین ایسی قانون سازی لائیں گے جس سے عام عوام کو فائدہ ہو، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایسے قوانین نہیں آرہے تو آپ لائیں پارلیمنٹ سے منظور کروانا میرا کام ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دیں، کسی معصوم کی جان ہماری سیکیورٹی یا وفاقی حکومت کی وجہ سے نہ جائے، اس حوالے سے قانون سازی لائیں گے، قانون کی بالادستی اور آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کی بحالی کے لیے متحد ہوکر کام کرنا ہوگا، ہم ان سب کے لیے مل کر کام کریں گے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل