Friday, December 19, 2025
 

آسکرز ایوارڈز یوٹیوب پر براہِ راست نشر ہوں گے، دنیا بھر میں مفت اسٹریمنگ کا اعلان

 



فلمی دنیا کے سب سے بڑے اعزازات، آسکر ایوارڈز، روایتی ٹی وی اسکرین چھوڑ کر ڈیجیٹل دنیا میں داخل ہونے جارہے ہیں۔ اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے اعلان کیا ہے کہ 2029 سے آسکرز کی براہِ راست نشریات یوٹیوب پر ہوں گی، جہاں یہ دنیا بھر کے ناظرین کےلیے مفت دستیاب ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق اکیڈمی اور یوٹیوب کے درمیان ایک طویل المدتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت 101 ویں آسکرز سے لے کر 2033 تک یوٹیوب کو عالمی سطح پر خصوصی نشریاتی حقوق حاصل ہوں گے۔ واضح رہے کہ 2028 تک آسکرز کی نشریات حسبِ روایت امریکی چینل اے بی سی پر ہی جاری رہیں گی۔ اس معاہدے کے تحت صرف مرکزی تقریب ہی نہیں بلکہ ریڈ کارپٹ، بیک اسٹیج مناظر اور گورنرز بال جیسے خصوصی لمحات بھی یوٹیوب پر براہِ راست دکھائے جائیں گے۔ یوٹیوب ٹی وی کے امریکی سبسکرائبرز بھی یہ تقریب دیکھ سکیں گے، جبکہ نشریات کے دوران اشتہارات بھی شامل ہوں گے۔ اکیڈمی کے چیف ایگزیکٹو بل کریمر اور صدر لینٹ ہاول ٹیلر نے مشترکہ بیان میں کہا کہ یوٹیوب کے ساتھ شراکت داری کا مقصد آسکرز کو عالمی ناظرین کے لیے مزید قابلِ رسائی بنانا ہے، جس میں مختلف زبانوں کے آڈیو ٹریکس اور کلوزڈ کیپشننگ جیسی سہولیات شامل ہوں گی۔ ان کے مطابق یہ قدم نہ صرف سنیما کو فروغ دے گا بلکہ نئی نسل کو فلم سازی کی جانب بھی راغب کرے گا۔ یوٹیوب کے سی ای او نیل موہن نے بھی اس شراکت داری کو ثقافتی لحاظ سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ آسکرز کو یوٹیوب پر لانا تخلیقی صلاحیتوں اور فلم سے محبت کرنے والوں کے لیے ایک نیا دروازہ کھولے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹیوب نے آسکرز کے حقوق کے لیے نو ہندسوں پر مشتمل رقم ادا کی ہے، جو ڈزنی/اے بی سی اور این بی سی یونیورسل کی پیشکش سے کہیں زیادہ تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈزنی اب تک سالانہ تقریباً 100 ملین ڈالر ادا کر رہا تھا، تاہم ریٹنگز میں مسلسل کمی کے باعث وہ نئی ڈیل میں کم رقم پر آمادہ تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یوٹیوب کے پاس فی الحال بڑے لائیو شوز کی تیاری کا وہ انفرااسٹرکچر نہیں جو روایتی نشریاتی اداروں کے پاس ہوتا ہے، تاہم اکیڈمی کو 2029 تک تیاری کے لیے تین سال کا وقت حاصل ہوگا۔ یہ بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب اکیڈمی خود آسکرز کی پروڈکشن پر زیادہ کنٹرول حاصل کر سکے گی، کیونکہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر دورانیے کی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آسکرز کی ٹی وی ریٹنگز ماضی کے مقابلے میں خاصی کم ہو چکی ہیں۔ 1998 میں فلم ٹائی ٹینک کے دور میں آسکرز کو 57 ملین ناظرین نے دیکھا تھا، جبکہ حالیہ برسوں میں یہ تعداد 20 ملین سے بھی کم رہی ہے۔ اگرچہ کچھ حلقے اس فیصلے پر حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ آیا یوٹیوب پر آسکرز کی وہی شان برقرار رہ سکے گی یا نہیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بدلتے دور میں یوٹیوب جیسے بڑے اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر منتقل ہونا ایک فطری اور اسٹریٹجک قدم ہے، جو آسکرز کو نئی زندگی دے سکتا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل