Thursday, July 04, 2024
 

پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو جناح پور سازش کا ذمہ دار قرار دے دیا

 



  کراچی: پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو ماضی میں جناح پور کے نقشے بنوا کر سندھ کی تقسیم کی سازش کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے گورنر سندھ کی تعیناتی کے متعلق ایم کیو ایم پاکستان سے کئے گئے اندرونی معاہدے اور اپنی پالیسی کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں کیا ہے۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ شھید ذوالفقار علی بھٹو پر تقسیم کا الزام لگانے والی ایم کیو ایم پاکستان سندھ کی تقسیم کی ایجنڈا پر کام کر رہی ہے کیوں کے پوری دنیا جانتی ہے کے جناح پور کے نقشے ماضی کی ایم کیو ایم سے برآمد ہوئے جو ایم کیو ایم پاکستان ماضی کی ایم کیو ایم لندن کا تسلسل ہے۔

انہوں نے کہا کے یہ ایم کیو ایم پاکستان ہی ہے جس نے کراچی میں دیہی سندھ والوں کا شہری سندھ پر قبضہ نامنظور کے پینافلیکس لگوائے جس سے دیہی اور شہری سندھ کی تفریق اور تقسیم کی نیت ظاہر ہو رہی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کا الگ سیکریٹریٹ بنانے کا مطالبہ سندھ کی تقسیم اور تفریق پیدا کرنے کا مطالبہ ہے جس کو رد کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کے کوٹا سسٹم کے خاتمے کی باتیں کرنے والی ایم کیو ایم پاکستان نے ماضی میں پرویز مشرف، عمران خان اور ن لیگ کی حکومتوں میں کوٹا سسٹم کی حمایت کی اور کوٹا سسٹم کو ختم کرنے کی کبھی مخالفت نہیں کی تھی کیوں کے ماضی میں جب آفتاب شیخ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر تھے تو انہوں نے ایم کیو ایم کی طرف سے کوٹا سسٹم کی حمایت میں ووٹ دیا تھا۔

نثار کھوڑو نے کہا کے ایم کیو ایم پاکستان اب  مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت میں شامل ہے تو اب بھی انہوں نے ملسم لیگ ن سے کوٹا سسٹم کے خاتمے کے متعلق کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے تو اب کوٹا سسٹم پر اتنا شور کیوں ہے؟، ایم کیو ایم پاکستان جس جس حکومت میں شامل رہی ہے ان حکومتوں میں کوٹا سسٹم پر کیوں خاموش رہی۔؟

انہوں نے کہا کے سندھ میں ملازمتیں سندھ ڈومیسائیل پر اردو بولنے والوں سمیت سندھ میں رہنے والے سندھ کے تمام باسیوں کا حق ہے۔ اب آمر پرویز مشرف اور ضیاءالحق کا دور نہیں جب ایم کیو ایم نے لسانیت ، تفریق کی سیاست کو پروان چڑھایا۔ ایم کیو ایم کی بنیاد ہی نفرت اور تقسیم کی سیاست پر مبنی ہے جس وجہ سے آج بھی وہ تفریق اور نفرت کی سیاست پر عمل پیرا ہیں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا  مسلم لیگ ن سے مطالبہ ہے کے وہ گورنر سندھ کی تعیناتی کے متعلق ایم کیو ایم پاکستان سے کئے گئے اندرونی معاھدے اور اپنی پالیسی کو منظر عام پر لائیں کیوں کے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا معاھدہ تھا کے گورنر سندھ ن لیگ یا پیپلز پارٹی کا ہوگا۔ اگر مسلم لیگ ن سندھ میں اپنا گورنر نہیں رکھتی تو پہر ایم کیو ایم پاکستان کو گورنرشپ کس معاہدے پر دی گئی ہے وہ معاہدہ منظر عام پر لایا جائے۔

نثار کھوڑو  نے کہا کے ایم کیو ایم پاکستان اب الطاف حسین کے لئے تڑپ رہی ہے اس لئے شور مچایا جا رہا ہے تاہم اردو بولنے والے ہمارے بھائی ہیں اور یہ پیپلز پارٹی ہی ہے جس کے حکیم سعید، جمیل الدین عالی، کمال اظفر بھی امیدوار رہ چکے ہیں اس لئے ایم کیو ایم پاکستان سندھ میں رہنے والوں کے درمیان تفریق اور نفرت پیدا کرنا  چھوڑ دے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل