Saturday, March 22, 2025
 

ٹرمپ کا خط مذاکرات کی پیشکش نہیں بلکہ دھمکی ہے، ایران کا ردعمل

 



تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حالیہ خط ایک دھمکی ہے۔ ایران اس خط کا جلد باضابطہ جواب دے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ خط موقع فراہم کرنے کا دعویٰ کرتا ہے، مگر درحقیقت یہ ایران کو دھمکانے کی کوشش ہے۔ رواں ماہ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو خط لکھ کر مذاکرات کی دعوت دی ہے، ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے انکار کیا تو ممکنہ فوجی کارروائی ہو سکتی ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو چالاکی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ خود کو امن کا خواہاں اور ایران کو ہٹ دھرم ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے بیان جاری کیا ہے کہ خط کا مکمل جائزہ لینے کے بعد مناسب ردعمل دیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق، یہ خط 12 مارچ کو متحدہ عرب امارات کے ایک سینئر سفارتکار کے ذریعے تہران پہنچایا گیا تھا۔ ماہرین کے مطابق، یہ نیا سفارتی تنازع خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا سکتا ہے، جبکہ ایران کے سخت موقف کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان تنازعات میں شدت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل