Loading
اسرائیل وحشیانہ بمباری سے کسی نہ کسی طرح بچ جانے والے مجبور اور بے کس فلسطینیوں کو بھوکا مارنے پر تُل گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے دھمکی دی ہے کہ غزہ کی پٹی میں گندم کا ایک دانہ بھی داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اسرائیلی وزیر خزانہ نے کہا کہ جب تک حماس ہمارے فوجیوں اور یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گا ہم غزہ کے شہریوں کو خوراک اور مدد نہیں فراہم ہونے دیں گے۔ اسرائیلی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ اب یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں گندم کا ایک دانہ بھی نہیں جائے گا۔ اسرائیلی وزیر خزانہ کا یہ متنازع اور نفرت آمیز بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب غزہ شدید انسانی بحران کا شکار ہے اور لاکھوں فلسطینی بھوک، پیاس اور ادویات کی قلت سے دوچار ہیں۔ اس دھمکی آمیز بیان پر عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ فلسطینی حکام نے اسرائیلی وزیر خزانہ کے متنازع بیان کو "ظالمانہ اور غیر انسانی" قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط جیسی صورتحال ہے۔ 70 فیصد سے زائد آبادی کو روزانہ کی بنیاد پر خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور اسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات بھی ختم ہو چکی ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل