Loading
فرانس کی ایک مسجد میں ایک مسلمان نمازی کو قتل کرنے کے بعد اس کی ویڈیو بنانے والے شخص کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعے کے بعد فرانسیسی پولیس نے جنوبی شہر کی ایک مسجد کے اندر ایک مسلمان نمازی کو قتل کرنے میں ملوث شخص کی تلاش شروع کردی۔ جنوبی فرانس کے علاقے گارڈ کے گاؤں لا گرینڈ کومبے میں نمازی پر درجنوں بار چاقو سے حملہ کیا گیا، حکام قتل کو ممکنہ اسلاموفوبیا جرم کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ مبینہ مجرم نے اپنے اپنے فون سے ایک ویڈیو بنائی جس میں متاثرہ شخص کو درد سے کراہتے ہوئے دکھایا گیا، قاتل نے ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کی۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں واردات کو نہیں دیکھا گیا، مسجد کے اندر نصب سیکیورٹی کیمروں میں اس کو دیکھا گیا۔ فوٹیج میں قاتل نے ان کیمروں کو دیکھا اور کہا کہ یقینی طور پر مجھے گرفتار کرلیا جائے گا ‘۔ ذرائع کے مطابق مشتبہ مجرم کی شناخت بوسنیائی نژاد غیر مسلم فرانسیسی کے طور پر کی گئی۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا تھا جب کہ واردات کے وقت مسجد میں صرف 2 مقتول اور قاتل) ہی موجود تھے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل