Loading
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیلاب سے متاثرہ علاقے ٹیکساس کا دورہ کیا، جہاں 4 جولائی کی صبح ہونے والے شدید سیلاب میں کم از کم 120 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہو گئے۔ اس دورے کے دوران صدر نے سیلاب متاثرین، ایمرجنسی ٹیموں اور مقامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور تباہ شدہ علاقے کا جائزہ لیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکساس میں ایسی تباہی کبھی نہیں ہوئی اور درجنوں لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ انہوں نے امدادی کارروائیوں کی حمایت کا اظہار کیا اور دعویٰ کیا کہ حکومت نے بروقت امدادی کارروائی کا آغاز کیا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی تاریخ میں بدترین سیلاب کا سامنا کیا گیا، سیلاب میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب زدہ علاقے کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بروقت سیلاب وارننگ سسٹم نہ لگانے پر بھی تنقید کی گئی، تاہم ٹرمپ نے کہا کہ اس واقعے کے بعد ایسا نظام ممکن بنایا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ریاستی قانون ساز اسمبلی میں اس ماہ خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ فنڈز اور ذمہ داریوں کا تعین کیا جا سکے ۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ پر الزام ہے کہ وہ سیاسی بنیادوں پر ریاستوں کے ساتھ رویہ اپناتے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا ہے کہ امدادی اقدامات غیر جانبدارانہ ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل