Wednesday, July 03, 2024
 

بھارت؛ مودی سرکار میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ

 



نئی دہلی: مسلمان ہمیشہ سے ہی بھارت میں غیر محفوظ رہے مگر پچھلی ایک دہائی سے مسلمانوں کے خلاف کاروائیوں میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے۔

مودی نے ہمیشہ مسلمانوں کو اپنی انتہا پسندی کا نشانہ بنایا اور اسی کو بنیاد بناتے ہوئے نام نہاد سیاست کو چمکایا۔

مودی پہلے بھی دو بار مسلمان مخالف پروپیگنڈا کو بیساکھی بناتے ہوئے اقتدار پر قابض رہ چکا ہے۔

تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں سے منسلک جائیدادیں، کاروبار اور عبادت گاہیں مودی کے نشانے پر ہیں۔

مودی سرکار نے بھارت میں حالیہ انتخابات سے قبل رواں سال جنوری میں رام مندر کا افتتاح کرتے ہوئے لاکھوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا۔

صرف رام مندر ہی نہیں بلکہ اس کے بعد بھارت کی دیگر مساجد بھی مودی کے عتاب کی زد میں آگئیں۔

مسلمانوں کے خلاف روایتی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی انتظامیہ نے غیر قانونی تجاوزات کی آڑ میں مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد کو مسمار کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا۔

حال ہی میں بھارت کے دارالحکومت دہلی میں مساجد کو غیر قانونی تجاوزات کا نام دے کر گرانے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

دہلی میں مساجد کو گرانے کے حالیہ واقعات سے بھارتی مسلمانوں میں غم و غصے اور تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

بھارتی مسلمانوں کی بڑی تعداد نے مودی سرکار کے اس مجرمانہ اقدام کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے احتجاجی مظاہرے کیے۔

بھارت کے مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں نے احتجاج کیا۔

 

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل