Tuesday, July 01, 2025
 

ایران کی خلیجی ممالک کو تنبیہ، امریکا کوحملے کیلئے سرزمین دی تو آپ بھی نشانہ بن سکتے ہیں

 



ایران نے پڑوسی خلیجی ممالک کو خبردار کردیا ہے کہ امریکا کو حملے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دینے پر حملوں کا نشانہ بن سکتےہیں۔ ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران اور اسرائیل کی جنگ کے حوالے سے حالیہ بیانات کی روشنی میں پڑوسی خلیجی ممالک کو اپنی سرزمین ان کے خلاف استعمال ہونے سے خبردار کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایران نے قطر کے ذریعے خلیجی پڑوسی ممالک کو پیغام پہنچایا ہے اور تنبیہ کی ہے کہ اگر ایران کے خلاف امریکی حملے میں ان کی سرزمین استعمال ہوئی تو حملے کے لیے جواز بن سکتا ہے۔ امریکا کے عرب سرزمین متعدد ملٹری بیسز ہیں، جن میں بحرین، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن اور سعودی عرب سمیت خلیج فارس بھر میں کئی مراکز ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حالیہ بیانات میں ایران پر حملوں کے حوالے سے مبہم بات کی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کسی بھی موقع پر اسرائیل کی مدد کے لیے جنگ میں کود سکتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل الزام تراشی کر رہے ہیں ایران جوہری میزائل بنانے کی تیاری کر رہا ہے جبکہ امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ان کے کئی مشیروں نے ایران اور اسرائیل کی جنگ میں براہ راست شامل ہونے سے منع کر رہے ہیں اور ٹرمپ کو ایران پر حملے کے حوالے سے مخالفت کا سامنا ہے۔ دوسری جانب ایران پہلے امریکا کو واضح کرچکا ہے کہ براہ راست حملے کی صورت میں سنگین نتائج رونما ہوں گے۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے قوم کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ایرانی قوم کسی بھی مسلط کردہ جنگ کے خلاف چٹان کی طرح کھڑی رہے گی۔ خامنہ ای نے کہا کہ جو دانائی کے ساتھ ایران، اس کے عوام اور طویل تاریخ کو اچھی طرح جانتے ہیں وہ کبھی بھی اس قوم سے دھمکی آمیز لہجے میں بات نہیں کرتے، ایران ہار نہیں مانے گا۔ ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکا کو سمجھ لینا چاہیے کہ کسی بھی عسکری مہم جوئی کی صورت میں ناقابل تلافی نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔ یاد رہے کہ ایران ماضی میں عراق میں قائم امریکی بیس عین الاسد کو نشانہ بنا چکا ہے، یہ سرجیکل حملہ جنوری 2020 میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بعد کیا گیا تھا۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل