Loading
پاکستان میں دہشتگردی ایک سنگین مسئلہ ہے جو نہ صرف ملکی سلامتی بلکہ عوام کی روزمرہ زندگی پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کوششیں اپنی جگہ، لیکن عوام کی ذمے داریاں بھی اس جنگ میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے پہلا قدم عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔ عوام کو دہشتگردی کے خطرات اور اس کے اثرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔ تعلیمی اداروں میں دہشتگردی کے خلاف شعور بیدار کرنے کےلیے خصوصی پروگرامز کا انعقاد کیا جاسکتا ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے بھی عوام کو آگاہ کیا جاسکتا ہے کہ وہ کس طرح دہشتگردی کے خلاف اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ آگاہی اور تعلیم کے ذریعے عوام کو یہ سمجھایا جاسکتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان کا کردار کتنا اہم ہے اور وہ کس طرح اس جنگ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ عوام کو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کرنا عوام کی ذمے داری ہے۔ اگر عوام سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کریں گے تو دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں مزید کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول پر نظر رکھیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ عوام کو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سماجی ہم آہنگی بہت اہم ہے۔ مختلف فرقوں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا اور نفرت انگیز تقاریر سے بچنا ضروری ہے۔ دہشتگردی کا مقصد معاشرتی تفرقہ پیدا کرنا ہوتا ہے، لہٰذا عوام کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کا مظاہرہ کریں۔ مذہبی رہنماؤں کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے پیروکاروں کو امن و محبت کا پیغام دیں اور دہشتگردی کے خلاف واضح موقف اختیار کریں۔ سماجی ہم آہنگی کے ذریعے عوام کو یہ سمجھایا جاسکتا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ان کا کردار کتنا اہم ہے اور وہ کس طرح اس جنگ میں حصہ لے سکتے ہیں۔ میڈیا کو ذمے داری سے کام لینا چاہیے اور دہشتگردی کے واقعات کی رپورٹنگ میں احتیاط برتنی چاہیے تاکہ خوف و ہراس نہ پھیلے۔ میڈیا کو چاہیے کہ وہ عوام کو صحیح معلومات فراہم کرے اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو اجاگر کرے۔ میڈیا کو عوام میں شعور بیدار کرنے کےلیے خصوصی پروگرامز کا انعقاد کرنا چاہیے۔ میڈیا کا کردار بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ عوام میڈیا پر بھروسہ کرتے ہیں اور اس کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔ اگر میڈیا ذمے داری سے کام کرے گا تو عوام میں شعور بیدار ہوگا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکے گی۔ عوام کو معاشرتی انصاف کے فروغ کےلیے کام کرنا چاہیے۔ غربت، بے روزگاری، اور ناانصافی جیسے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ضروری ہے تاکہ دہشتگردی کےلیے سازگار ماحول ختم ہوسکے۔ اگر عوام معاشرتی انصاف کے فروغ کےلیے کام کریں گے تو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ سوشل میڈیا پر ذمے داری سے مواد شیئر کرنا اور دہشتگردی کے خلاف مثبت پیغامات پھیلانا عوام کی ذمے داری ہے۔ سوشل میڈیا پر غلط معلومات اور افواہوں سے بچنا چاہیے اور صرف مستند ذرائع سے معلومات حاصل کرنی چاہیے۔ عوام کو چاہیے کہ وہ سوشل میڈیا پر دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حکومت اور سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کو اجاگر کریں۔ مذہبی رہنماؤں کو دہشتگردی کے خلاف واضح موقف اختیار کرنا چاہیے اور عوام کو امن و محبت کا پیغام دینا چاہیے۔ مذہبی رہنماؤں کا کردار بہت اہم ہوتا ہے کیونکہ عوام ان کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔ مذہبی رہنما دہشتگردی کے خلاف واضح موقف اختیار کریں اور عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے خصوصی پروگرامز کا انعقاد کریں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عوام کی ذمے داریاں بہت اہم ہیں۔ اگر عوام اپنی ذمے داریوں کو سمجھیں اور ان پر عمل کریں تو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔ اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل