Loading
راولپنڈی: قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، مذاکراتی کمیٹی عمران خان سے ملاقات تک نہ کراسکی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کو ہم الیکشن چوری کے خلاف یوم سیاہ منارہے ہیں، آٹھ فروری صوابی میں بڑا احتجاجی جلسہ ہوگا، اس حکومت سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ مکمل بے اختیار ہے، سرکاری مذاکراتی کمیٹی ہماری جیل میں موجود عمران خان ملاقات نہیں کراسکی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات انتہائی سنگین ہیں جہاں 18 ایف سی اہلکار شہید ہوئے، بلوچستان کے پی میں بڑے بڑے سرکاری افسران بغیر سخت سیکورٹی روڈز پر نہیں آسکتے، مسنگ پرسنز بڑا سنگین مسئلہ ہے، سی ایم پنجاب، آئی جی پنجاب بلوچستان میں بغیر سیکورٹی کے نہیں آسکتے۔ دریں اثنا عمر ایوب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پیش ہوئے جہاں عمر ایوب کی عبوری ضمانت درخواستوں میں 13 فروری تک توسیع کردی گئی۔ واضح رہے کہ عمر ایوب کے خلاف تھانہ حسن ابدال میں 26 نومبر احتجاج کے 3 مقدمات درج ہیں، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ چھٹی پر ہیں، آئندہ تاریخ پر فریقین وکلاء سے دلائل طلب کرلیے گئے اور پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا۔ علاوہ ازیں انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی قیادت پر احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت درج مقدمہ کے معاملے میں جج طاہر عباس سپرا نے کیس کی سماعت کی۔ ہڑتال کے باعث وکلاء عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ وکلاء کی جانب سے آج دہشت گردی کی دفعات کے خلاف دائر درخواست پر دلائل ہونے تھے۔ فیصل جاوید خان، واثق قیوم و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ کیس کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل