Monday, February 03, 2025
 

کینیڈا، میکسیکو پر ٹیرف عائد، امریکی شہریوں کو معاشی درد ہوگا، ٹرمپ

 



امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا، میکسیکو اور چین پر ٹیرف عائد کرنے کے بعد کہا ہے کہ اہم تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف عائد کرنے سے امریکی شہریوں کو معاشی درد ہوگا لیکن یہ امریکی مفادات محفوظ کرنے کے لیے اہم ہوگا۔ غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ فریڈ ٹریڈ معاہدے کے باجود 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے، چین پر 10 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کے لیے دستاویزات پر دستخط کردیے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ مذکورہ ٹیرف سے جہاں دوسرے ممالک میں اشتعال ہوگا وہی امریکی معاشی نمو پر تنزلی کا شکار ہوگا  اور مختصر مدت ک لیے صارفین کے لیے مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل میں کہا کہ اس سے کچھ درد ہوگا، ہوسکتا ہے نہ بھی ہو لیکن ہم امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے اور اس کے لیے قیمت ہوتی ہے اور ہمیں وہ ادا کرنی چاہیے۔ امریکا کے مشہور اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے ٹرمپ کی ٹیرف عائد کرنے کی تجویز پر سخت تنقید کرتے ہوئے مضمون کا عنوان ‘ڈمبسٹ ٹریڈ وار ان ہسٹری’ رکھا تھا۔ ٹرمپ کا مختلف حلقوں کی تشویش کے باوجود اتوار کو ایک بیان میں کہنا تھا کہ گلوبلسٹ کی سربراہی میں ٹیرف لابی اور ہمیشہ غلط ہوتے ہیں، وال اسٹریٹ کو یہ ثابت کرنے کے لیے سخت محنت کررہا ہے، ریپوف آف امریکا ٹریڈ، کرائم اور زہریلی منشیات دونوں کے حوالے سے دہائی پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکی تجارتی خسارے پر طویل عرصے سے تنقید کرتے ہیں اور اس کو امریکیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسرے ممالک کو صلہ ملتا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ دن گزر گئے ہیں۔ ٹرتھ سوشل پر ایک اور بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا امریکا کی ریاست بنے گا، جس سے امریکا کے قریبی اتحادی کے ساتھ کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ ٹرمپ نے بیان میں دعویٰ کیا کہ امریکا نے سبسڈائز کینیڈا کو اربوں ڈالر دیے ہیں، اس بڑی سبسڈی کے بغیر کینیڈا کی ایک فعال ملک کی حیثیت نہیں ہوتی بلکہ منجمد ہوتا، اسی لیے کینیڈا 51 ویں ریاست کے طور پر امریکا کا حصہ ہونا چاہیے۔ امریکی صدر نے کہا کہ اس اقدام سے ٹیکسز کم ہوں گی اور کینیڈا کے شہریوں کو بہتر فوجی تحفظ ہوگا اور کئی ٹیرف نہیں ہوگا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی شماریاتی بیورو نے 2024 میں کینیڈا کے ساتھ امریکی تجارتی خسارے کا حجم 55 ارب ڈالر ظاہر کیا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل