Loading
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سلیکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ سہ قومی سیریز کے فائنل میں شکست پر افسوس ہوا ،ہم نے اپنے طور پر بہترین کوشش کی۔ سیریز کے فائنل کے بعد پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف میچ کی نسبت فائنل میں کراچی کی وکٹ قدرے مختلف تھی،جس پر باؤنس بھی بالکل نہیں تھا،پاکستان کو اس وکٹ پر 270 رنز بنانے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپنے گیم پلان اور منصوبہ بندی پر مطمئن اور خوش ہوں،ہم نے بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کا انتخاب کیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسپیشلسٹ اسپنرابرار احمد کی وائٹ بال میں کارکردگی اچھی ہوتی جارہی ہیں۔ عاقب جاوید نے پاکستان کی اوپننگ جوڑی کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی رہی کہ بابر اعظم کو تین میچز میں بطور ابتدائی کھلاڑی میدان میں آنا پڑا،تا ہم تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والا اگر اوپن کرے تو کوئی حرج نہیں۔ بابر ایک بہترین بیٹر ہے اور امید ہے کہ وہ جلد ہی ایک اچھی اننگ کھیلنے میں کامیاب ہوگا۔ صائم کی انجری بھی ہماری بدقسمتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ 11 اوور سے 40 اوور تک ون ڈے میں ایک تبدیلی آتی ہے۔بیرون ملک جا کر کرکٹ کھیلیں تو وہ قدرے مختلف ہوتی ہے۔ ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں قومی کرکٹ ٹیم سے اچھی توقعات ہیں۔ ہمیں کھیل کے ہر شعبے میں اچھی پرفارمنس کی امیدیں ہیں۔ فٹ ہونے کی صورت میں حارث رؤف کی موجودگی پاکستان کی بولنگ کو مضبوط کرے گی۔ پاکستان کے پاس بہترین فاسٹ بولرز ہیں جو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو دباؤ میں لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل