Loading
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا ہے کہ سیاستدانوں نے اپنی تنقید بھی کی، طنز بھی کیے، استعفے بھی مانگ لیے اور ساتھ متفقہ قرارداد بھی پاس کرا دی اور کہہ دیا کہ دہشت گردوں کے خلاف پوری قو می اسمبلی کی ایک آواز بھی آ گئی۔ لیکن ہوا کیا ہے جس طرح جنرل سرفراز شہید کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے اس کے اکاؤنٹس کی طرف سے ایک دم پوری مہم چلائی گئی تھی یہ کام پرسوں سے یہی جاری ہے۔ ان کے سارے انٹرنیشنل پروگرام اٹھا کر دیکھ لیں، ہلکا ہلکا، میٹھا میٹھا جس کو کہیں گے نہ طنز ساتھ ساتھ کہ آپ تو ہمارے پیچھے لگے ہوئے ہیں، آپ کیا پکڑ سکتے ہیں ان کو یعنی کے ساتھ کی ساتھ سیاست شروع کی ہوئی ہے جس کے اوپر خواجہ آصف برسے بھی اور پھر خوب برسے ان کے اوپر اسد قیصر بھی۔ ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تو بات بالکل سیدھی کر دی کہ ہمیں نیشنل ایکشن پلان ٹو بنانا ہوگا، انھوں نے اسے بھی سراہا، سرفراز بگٹی کی ہمت کو، خواجہ آصف نے جرات کو سراہا ہے، ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ جہاں ہم وزیراعلیٰ کے طور پر بات ہوگی تو ہم علی امین گنڈاپور کی ہمت کو بھی داد دیں گے کہ وہ وہاں پر کھڑے ہوئے ہیں۔ کچھ اچھے اشارے، کچھ برے اشارے اور کچھ لیڈرشپ کی اپنی اپنی مجبوریاں، آپ دیکھیں کہ کس طریقے سے بلوچستان کو ہینڈل کیا جاتا ہے تو سب کو اپنے دل اور دماغ کا علاج اس طرح کرنا چاہیے کہ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے، اپنی سیاست کیلیے پاکستان کو بھینٹ پر نہ چڑھایا جائے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل