Tuesday, July 01, 2025
 

دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 4 روز سے بجلی معطل، پچاس فیصد کراچی پانی سے محروم

 



دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر چار روز سے بجلی کی طویل بندش کے باعث کراچی میں پانی کا نظام درہم برہم ہوگیا اور شہری بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پانی فراہم کرنے والے پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی طویل بندش نے شہر میں پانی کا نطام درہم برہم کر دیا۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے بڑے حصے پر 100 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود پیر کی رات تک بجلی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے شہر کو 35 کروڑ گیلن سے زائد پانی فراہم نہیں کیا جا سکا۔ پانی کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے شہر کا ایک بہت بڑا حصہ پانی سے محروم ہوگیا۔ واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سمیت دیگر پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کے بریک ڈاؤنز ہو رہے ہیں بجلی کے تعطل کی وجہ سے شہر میں پانی کی فراہمی میں شدید دشواری اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ مرمتی کام جاری ہے ۔ پانی کی بندش اور فراہمی نہ ہونے کیوجہ سے شہریوں کو انتہائی مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ کراچی میں یومیہ پانی کی طلب ایک ارب بیس کروڑ گیلن ہے جبکہ واٹر کارپوریشن کے پاس رسد 65 کروڑ ہے لیکن اس میں سے شہر کو 55 کروڑ گیلن ہی پانی ملتا ہے اور کے الیکٹرک کی ناقص کارکردگی کے باعث گزشتہ 4 دن سے نہیں مل۔ 26 جون رات 10 بجے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کا بریک ڈاؤن آیا جس کی وجہ سے بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا جو پیر کی رات تک تک بحال نہیں ہوسکا۔ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی بحال نہ ہونے کیوجہ سے  شہر کا 50 فیصد سے زائد کا حصہ پانی سے محروم ہوگیا۔ کورنگی ، لانڈھی ، شاہ فیصل کالونی ، گلشن اقبال ، اسکیم 33 ، گلستان جوہر ، فیڈرل بی ایریا ، ملیر، لیاقت آباد ، ناظم آباد ، پی آئی بی کالونی ، محممود آباد ، لائنز ایریا ، اولڈ سٹی ایریا ، ڈیفنس اور کلفٹن سمیت دیگر علاقوں میں پانی کی فراہمی معطل ہے۔ لائن میں پانی نہ آنے کی وجہ سے شہری ٹینکروں کے ذریعے پانی حاصل کر رہے ہیں۔ واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر 100 گھنٹے گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں ہوسکی جس کی وجہ سے شہر کو 35 کروڑ گیلن پانی فراہم نہیں ہوسکا ڈملوٹی پمپنگ اور این ای کے پمپنگ اسٹینشز پر بجلی کا بار بار تعطل آرہا ہے، وولٹیج اپ ڈاؤن اور لائٹ کی بار بار بندش اور بحال سے بھی تنصیبات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل