Loading
لندن کے تاریخی لارڈز اسٹیڈیم میں انگلینڈ اور بھارت کے درمیان جاری ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن ایک ایسا لمحہ آیا جس پر اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کے ساتھ ساتھ کمنٹری باکس بھی قہقہوں سے گونج اٹھا۔ بھارت کے فاسٹ باؤلر محمد سراج کی تیز گیند سیدھی انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس کے ’’باکس‘‘ پر لگی، جس پر اسٹوکس تکلیف کی شدت سے پچ پر زندہ لاش کی طرح سیدھے لیٹ گئے۔ محمد سراج کی یہ خطرناک گیند اوور دی وکٹ کے بجائے راؤنڈ دی وکٹ آکر پھینکی گئی، اور جتنی باؤنس کی امید تھی، گیند نے اتنی باؤنس نہیں لی، اور سیدھی بین اسٹوکس کے حساس جسمانی حصے پر جا لگی۔ اسٹوکس نے خود کو سنبھالنے کے لیے کچھ دیر لیٹے رہنے میں ہی عافیت سمجھی، جبکہ کمنٹیٹر ناصر حسین نے موقع کی مناسبت سے دلچسپ جملہ کہا: ’’اوور میں اب کوئی بالز نہیں بچی!‘‘ اس دوران بھارتی کھلاڑی کے ایل راہول اور دھرو جریال نے اسٹوکس کی خیریت پوچھنے کی زحمت تک نہ کی، تاہم رویندر جڈیجا آگے بڑھ کر اسٹوکس کے پاس آئے اور غالباً ان کی طبیعت کے بارے میں دریافت کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ہیڈنگلے ٹیسٹ میں جب اسٹوکس کی گیند راہول کو اسی جگہ لگی تھی تو اسٹوکس نے بھی ان کی خیریت دریافت کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی تھی۔ میچ کے دوران بین اسٹوکس کی فارم مسلسل سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔ اینڈرسن-ٹنڈولکر ٹرافی کی اس سیریز میں اسٹوکس نے اب تک 20، 33، 0 اور 33 رنز بنائے، جبکہ لارڈز کی پہلی اننگز میں انہوں نے 44 رنز کی محتاط اننگز کھیلی۔ دوسری اننگز میں بھی اسٹوکس سنبھل کر کھیل رہے تھے جب انہیں یہ ’’جھٹکا‘‘ لگا۔ اس لمحے پر سابق انگلش فاسٹ بولر اسٹیورٹ براڈ نے اسکائی اسپورٹس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ لمحہ تھکا دینے والا ضرور تھا، لیکن دیکھنے میں زبردست لگا۔ بھارت نے شاندار بولنگ کی، اچھی شدت کے ساتھ آغاز کیا، جس کے بعد انگلینڈ نے بھی فائٹ بیک کیا۔‘‘ انہوں نے ہیری بروک کی جلد بازی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسی پچ پر اگر 220 کا اسکور بھی بن جائے تو انگلینڈ کے بولرز میچ میں واپس آسکتے ہیں۔ محمد سراج کی اس گیند اور اسٹوکس کے درد سے بلبلانے کے اس منظر نے لارڈز ٹیسٹ کا رنگ ہی بدل دیا، اور سوشل میڈیا پر یہ کلپ تیزی سے وائرل ہوگیا، جسے دیکھ کر شائقین ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو رہے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل