Loading
جماعت اسلامی نے نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے 7 سالہ ملٹی ایئرٹیرف میں اضافے کو مسترد کردیا۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف (2023-2030) کے اعلان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کراچی کے عوام پر ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام پہلے ہی کے الیکٹرک کی نااہلی، بدترین لوڈشیڈنگ، اور مہنگی ترین بجلی کی قیمت چکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی، وفاقی حکومت، اور دیگر فریقین کی جانب سے جمع کرائی گئی نظرثانی کی درخواستوں کو سننے کے بجائے نیپرا نے کے الیکٹرک کو آئی پی پیز (IPPs) کی طرز پر منافع بخش اور من مانی سہولیات فراہم کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ کے الیکٹرک نہ تو IPP ہے، نہ ہی 2002 پاور پالیسی کے تحت آتی ہے، بنیادی ٹیرف میں 6.15 روپے فی یونٹ اضافہ کر کے اسے 39.97 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے، جس سے عام صارفین پر ناقابلِ برداشت مالی بوجھ پڑے گا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کو ڈالر میں منافع لینے کی اجازت دے دی ہے، جو غیرقانونی اور غیرمنصفانہ ہے کیونکہ کمپنی نے کوئی نئی غیر ملکی سرمایہ کاری نہیں کی۔ جعلی اور مبالغہ آمیز سرمایہ کاری کے تخمینے پیش کیے گئے جنہیں بغیر تحقیقات کے منظور کر لیا گیا۔ منعم ظفر نے کہا کہ نیپرا نے خود تسلیم کیا ہے کہ کے الیکٹرک کی وصولی 91.5 فیصد تک گر چکی ہے اور اگلے سال مزید کم ہونے کا امکان ہے، اس کے باوجود کمپنی کو 92.76 فیصد وصولی کی بنیاد پر نقصان کی تلافی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس غیر منصفانہ رعایت کا بوجھ ان ایماندار اور باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین پر ڈال دیا گیا ہے، جو اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہیں، جبکہ پنجاب اور دیگر صوبوں کی تقسیم کار کمپنیوں (DISCOs) کو ایسی سہولت نہیں دی جاتی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل