Wednesday, August 06, 2025
 

انگلش بورڈ نے متنازع سفید گیندوں کا استعمال کیوں روک دیا؟

 



انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے دی ہنڈرڈ ٹورنامنٹ کے رواں ایڈیشن کے لیے کوکابُرا کی متنازع سفید گیندوں کے استعمال کو روک دیا۔ گزشتہ برس کے سیزن میں کھلاڑیوں کی جانب سے ان گیندوں کو منفی فیڈ بیک ملا تھا اور ان کو ٹورنامنٹ میں کم اسکور کا سبب قرار دیا گیا تھا۔ گزشتہ سیزن میں گزشتہ سے پیوستہ کے مقابلے میں فی گیند 1.37 رنز کی کمی واقع ہوئی تھی۔ جو کہ چھوٹی طرز کی دیگر لیگز جیسے کہ آئی پی ایل، پی ایس ایل وغیرہ کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ جبکہ اس فارمیٹ کا مقصد ہی مزید جارحانہ بلے بازی کو پیش کرنا تھا۔ لیکن ڈینئل ورال اور ٹم ساؤتھی جیسے نئی گیند کے اسپیشلٹ بولر کامیاب رہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں نے استعمال کی جانے والی گیندوں کو قصوروار ٹھہرایا۔ ابتدائی چار سیزن میں استعمال ہونے والی گیندوں پر ایک بڑا ایچ (ٹورنامنٹ کا لوگو) چھپا ہوا تھا جس سے ان کو پلاسٹک کا احساس ہوتا تھا۔ اس پر کھلاڑیوں کا خیال تھا کہ اضافی پالش کی ضرورت تھی۔ سابق انگلش ٹیسٹ کرکٹر معین علی کا کہن اتھا کہ گیند کی بہت بڑی لگتی تھی۔ ہر گیم میں ایسا لگتا تھا کہ گیند بھاگ رہی ہے۔ زیادہ تر ٹیمیں ٹیموں کے اکثر میچز میں 30 پر 5 کھلاڑی آؤٹ ہوتے تھے۔ کوکابُرا کمپنی کے مطابق یہ گیندیں ویسی ہی بنی ہیں جیسی دیگر ڈومیسٹک اور بین الاقوامی کرکٹ میں استعمال ہونے والی وائٹ گیندیں بنتی ہیں۔ البتہ بال ٹریکنگ سے معلوم ہوا کہ 2022 کے مقابلے میں 2023 کے ایڈیشن کے ابتداء میں گیند زیادہ سیم اور سوئنگ ہوئی تھی اور یہ سلسلہ گزشتہ برس بھی جاری رہا۔ اس کی کچھ بنیادی وجوہات میں پچز، موسم اور ہنڈریڈ کا منفرد فارمیٹ بھی شامل ہیں جس میں کوئی بھی بولر ابتدائی 20 میں سے 15 گیندیں کرا سکتا ہے۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل