Loading
افغانستان کی طالبان حکومت نے ایک حیران کن اور مثبت قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس سال حج کے اخراجات میں بچ جانے والی رقم حاجیوں میں تقسیم کی جائے گی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی وزارتِ حج و اوقاف کے وزیر شیخ نور محمد ثاقب نے کابل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ شیخ نور محمد ثاقب نے میڈیا کو بتایا کہ رواں سال عازمین حج کے لیے 8 ارب 27 کروڑ 80 لاکھ افغانی کا بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ انھوں نے مزید بتایا کہ تاہم انتظامی اخراجات اور سعودی عرب میں مختلف خدمات کی ادائیگی کے بعد 11 ملین سے زائد افغانی رقم بچ گئی۔ وزیر حج و عمرہ نے بتایا کہ یہ رقم واپس قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے انصاف کے تقاضے کے تحت حاجیوں کو واپس کی جائے گی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ 2 لاکھ 80 ہزار افغان حاجیوں کو فی کس 3 ہزار 936 افغانی واپس کیے جائیں گے اور ایسا تاریخ میں پہلی بار ہو رہا ہے۔ خیال رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں مہنگائی اور حج اخراجات میں اضافے کی شکایات عام ہیں اور اکثر ممالک میں حاجیوں کو مکمل ادائیگی کے باوجود کوئی ریفنڈ یا شفاف حساب نہیں دیا جاتا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل