Loading
بھارتی اپوزیشن لیڈر اور انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا وفد مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کر رہا تھا۔ پولیس نے اس دوران کانگریس جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی، سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادیو سمیت متعدد اپوزیشن رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا۔ راہول گاندھی نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب ہم الیکشن کمیشن پہنچے تو انڈیا الائنس کے ارکان کو روک کر حراست میں لے لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی چوری اب پورے ملک کے سامنے بے نقاب ہو چکی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ یہ سیاست کی نہیں بلکہ جمہوریت کے تحفظ کی جنگ ہے۔ بھارتی آئین ایک فرد، ایک ووٹ کی ضمانت دیتا ہے، اس لیے شفاف ووٹر لسٹ اور عوام کے جمہوری حقوق کا تحفظ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ आज जब हम चुनाव आयोग से मिलने जा रहे थे, INDIA गठबंधन के सभी सांसदों को रोका गया और हिरासत में ले लिया गया। वोट चोरी की सच्चाई अब देश के सामने है। यह लड़ाई राजनीतिक नहीं - यह लोकतंत्र, संविधान और ‘एक व्यक्ति, एक वोट’ के अधिकार की रक्षा की लड़ाई है। एकजुट विपक्ष और देश का हर… pic.twitter.com/SutmUirCP8 — Rahul Gandhi (@RahulGandhi) August 11, 2025 واضح رہے کہ 2 روز قبل راہول گاندھی نے بھارتی الیکشن کمیشن اور حکمران جماعت بی جے پی پر عام انتخابات میں ووٹ چوری کا الزام عائد کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دھاندلی کے تحت ڈپلیکیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں، جعلی پتوں کا اندراج کیا گیا اور بعض حلقوں میں جعلی تصاویر کا استعمال ہوا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کم از کم 100 نشستوں پر انتخابی عمل میں ہیرا پھیری کی گئی اور اگر یہ جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج وزیراعظم نہ ہوتے۔ راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن کا یہ رویہ آئین سے غداری کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مبینہ دھاندلی کے خلاف قانونی اور سیاسی محاذ پر بھرپور کارروائی کریں گے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل