Loading
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے الجزیرہ کے معروف صحافی کا دل دہلا دینے والا آخری پیغام منظرِ عام پر آ گیا ہے، جو نہ صرف ان کی شہادت کی گواہی دیتا ہے بلکہ فلسطین کی نسل در نسل جدوجہد کو بھی قلم بند کرتا ہے۔ صحافی نے اپنی وصیت میں کہا کہ اگر یہ پیغام دنیا تک پہنچا تو سمجھ لیا جائے کہ اسرائیل نے انہیں قتل کر کے ان کی آواز کو خاموش کر دیا ہے۔ وہ جبالیہ کی گلیوں میں آنکھ کھولنے کے بعد سے اپنی قوم کے لیے آواز اور ڈھال بنے رہے۔ انہوں نے غزہ کے بچوں، بیٹی "شام"، بیٹے "صلاح"، والدہ، اور اہلیہ "ام صلاح" کو امت کے سپرد کیا، اور فلسطین کو "امتِ مسلمہ کا تاج" قرار دیتے ہوئے امت کو اس کی حفاظت کی وصیت کی۔ یہ پیغام شہید صحافی کی قربانی، سچائی اور حق گوئی کی گواہی ہے، جو دنیا کو یہ یاد دلاتی ہے کہ غزہ صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک امانت ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل