Loading
امریکا نے بلوچستان لبریشن آرمی (BLA) اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ کو باضابطہ طور پر غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ فیصلہ اس بات کا تسلسل ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف کسی بھی قسم کی نرمی نہیں برتے گا۔ امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے پاکستان میں متعدد جان لیوا پُرتشدد حملوں کی ذمہ داریاں قبول کیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے معصوم شہریوں، سیکیورٹی فورسز اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے اور اس کی ذیلی تنظیم مجید بریگیڈ نے کئی ہائی پروفائل حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جن میں انسانی جانوں کا شدید نقصان ہوا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے ان حملوں پر تادیبی کارروائی عالمی سلامتی کے لیے نہایت ضروری ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں گروپ عسکریت پسندی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، جس سے خطے میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ بی ایل اے نے کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور گوادر پورٹ کمپلیکس پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اسی طرح 2023 میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں بھی بی ایل اے نے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، جس میں 31 افراد شہید اور 300 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے۔ یہ حملے نہ صرف پاکستان کے لیے قومی سانحات بنے بلکہ دنیا بھر میں دہشت گردی کی نئی لہر کے طور پر دیکھے گئے۔ امریکا کی جانب سے کسی گروپ کو دہشت گرد قرار دیے جانے کے بعد ان کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد کر دیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایسی تنظیموں اور افراد ان کے ساتھ کسی بھی قسم کا مالی یا مادی تعاون غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔ اسی طرح امریکی شہریوں کے لیے ان گروہوں سے رابطہ رکھنا یا مدد فراہم کرنا قانونی جرم بن جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے بی ایل او اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دینے سے ان گروہوں کے بین الاقوامی نیٹ ورکس کو شدید دھچکا لگے گا اور پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو عالمی حمایت ملے گی۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل