Tuesday, September 09, 2025
 

انڈین ٹی وی اینکر انجنا کیشپ کو مسلم مخالف بیانات مہنگے پڑ گئے، مقدمہ درج

 



بھارتی عدالت نے مسلم مخالف جذبات کو ہوا دینے پر معروف ٹی وی اینکر انجنا کیشپ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ یہ مقدمہ ریٹائرڈ پولیس افسر امیتابھ ٹھاکر کی درخواست پر درج کرنے کا حکم دیا گیا، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انجنا کیشپ نے اپنے پروگرام میں بھارتی مسلمانوں کو ’’ناپسندیدہ بوجھ‘‘ کے طور پر پیش کیا اور ان کے خلاف نفرت انگیز جذبات بھڑکائے۔ رپورٹ کے مطابق 14 اگست کو انجنا کیشپ نے اپنے پروگرام ’’ہندوستان کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا‘‘ میں کہا تھا کہ 1947 میں 4 کروڑ بھارتی مسلمانوں میں سے صرف 96 لاکھ پاکستان گئے۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ جب تقسیم مذہب کی بنیاد پر تھی تو باقی مسلمان بھارت میں کیوں رہ گئے؟ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اینکر کا یہ بیان ’’زہریلا، تفرقہ انگیز اور مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت کو ہوا دینے والا‘‘ ہے، جس سے فرقہ وارانہ منافرت پھیلنے کا خدشہ ہے۔  

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل