Tuesday, September 09, 2025
 

خاتون مصنفہ جنسی استحصال کیس؛ صدر ٹرمپ پر 83 ملین ڈالر ہرجانہ برقرار

 



امریکا کی فیڈرل اپیل کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مصنفہ ای۔ جین کیرول کے جنسی استحصال اور پھر ان کو بدنام کرنے پر 83.3 ملین ڈالر ہرجانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی عدالت کی جیوری نے پایا کہ صدر ٹرمپ نے خاتون مصنفہ کیرول پر جنسی حملے کے مقدمے کے بعد سے متعدد بار بدنیتی کے ساتھ جھوٹے اور تضحیک آمیز بیانات دیے۔ یاد رہے کہ 81 سالہ کیرول نے 2019 میں می ٹو مہم کے تحت دعویٰ کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 90 کی دہائی میں اُن پر ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور کے چینج روم میں جنسی حملہ کیا تھا۔ یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ پر ایک اور خاتون نے جنسی حملے کا الزام عائد کردیا جس پر ڈونلڈ ٹرمپ نے تضحیک آمیز جملہ تھا کہ ’’وہ میری قسم کی نہیں" ہیں۔ وہ میڈیا میں مسلسل خاتون مصنفہ کو جھوٹا اور بد نیت قرار دیتے رہے تھے۔ 2022 میں صدر ٹرمپ کو مجرم قرار دیتے ہوئے خاتون کی ساکھ کو نقصان پہنچانے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔ 2023 میں بھی عدالت نے صدر ٹرمپ کو دھوکے باز پایا تھا۔  اب اپیل کورٹ نے بھی وہی فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ کورٹ نے فیصلے میں غلطی نہیں کی اور جیوری کی طرف سے دیے گئے ہرجانے اس کیس کی غیر معمولی اور سنگین نوعیت کے پیش نظر بالکل معقول ہیں۔ یہ خبر بھی پڑھیں : فحش اداکارہ کیساتھ جنسی تعلق پر ٹرمپ کو سزا سنا دی گئی عدالت نے مزید کہا کہ جیوری اس نتیجے پر پہنچنے میں حق بجانب تھی کہ ٹرمپ اُس وقت تک کیرول کو بدنام کرنے سے باز نہیں آئیں گے جب تک ان پر بھاری مالی جرمانہ عائد نہ کیا جائے۔ خیال رہے کہ ان کیسز میں صدر ٹرمپ نے مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیا اور وہ سماعت میں شریک نہیں ہوئے اور نہ ہی گواہی دی تھی۔ تاہم وہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر بار بار مدعی خاتون مصنفہ کیرول اور عدلیہ کو نشانہ بناتے آئے ہیں۔ یہاں تک کہ صدر ٹرمپ نے جج کو "انتہائی متعصب شخص" تک قرار دیا تھا۔    

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل