Loading
امریکا کے شہر شکاگو میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے اہلکار کی فائرنگ سے ایک میکسیکن شہری ہلاک ہوگیا۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب افسران نے 38 سالہ سیلویریو ویلگاس-گونزالیز کو گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ ڈی ایچ ایس کے بیان کے مطابق ویلگاس-گونزالیز نے اپنی گاڑی افسران پر چڑھانے کی کوشش کی، جس پر ایک افسر نے فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے دوران ایک اہلکار زخمی بھی ہوا جس کی حالت اب بہتر بتائی جا رہی ہے۔ شکاگو میں میکسیکو کے قونصل خانے نے ہلاک شخص کی شناخت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک باورچی تھا اور میکسیکو سے تعلق رکھتا تھا۔ قونصل جنرل نے مزید کہا کہ وہ مقتول کے اہل خانہ سے رابطے میں ہیں اور ICE سے تفصیلی معلومات مانگ لی گئی ہیں۔ امریکی نمائندگان اور مقامی رہنماؤں نے اس واقعے پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ICE کی جارحانہ کارروائیاں کمیونٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یہی تشویش آج ایک ہلاکت کی صورت میں سامنے آئی ہے۔ ایلی نوائے کے گورنر جے بی پرٹزکر نے واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب ٹرمپ انتظامیہ شکاگو اور دیگر شہروں میں "آپریشن مڈوے بلیٹز" کے تحت بڑے پیمانے پر امیگریشن کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل