Loading
روس کے مشرقی علاقے کمچاتکا کے ساحل کے قریب ہفتے کو ایک طاقتور زلزلے نے زمین کو ہلا ڈالا۔ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیوسائنسز (جی ایف زیڈ) کے مطابق اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی اور اس کی گہرائی محض 10 کلومیٹر (6.2 میل) تھی۔ برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے حوالے سے بتایا کہ زلزلے کی شدت 7.4 اور گہرائی 39.5 کلومیٹر (24.5 میل) تھی، جس سے اعداد و شمار میں فرق سامنے آیا۔ بحرالکاہل کے سونامی وارننگ سسٹم نے خبردار کیا ہے کہ اس جھٹکے کے نتیجے میں سونامی کی لہریں اٹھنے کا خطرہ موجود ہے۔ تاہم جاپان، جو کمچاتکا جزیرہ نما کے جنوب مغرب میں واقع ہے، وہاں کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق کوئی سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل، 30 جولائی کو، اسی خطے میں ایک انتہائی شدید زلزلہ آیا تھا۔ اس وقت کمچاتکا کے ساحل پر 8.8 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جو 1952 کے بعد کا سب سے بڑا زلزلہ تھا۔ اس زلزلے نے نہ صرف عمارتوں کو نقصان پہنچایا بلکہ 4 میٹر (13 فٹ) تک بلند سونامی لہریں بھی پیدا ہوئیں، جس کے بعد بحرالکاہل کے مختلف حصوں میں ہنگامی وارننگز اور انخلا کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ رائٹرز کے مطابق جولائی کے اس زلزلے میں کمچاتکا کے دور افتادہ علاقوں میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے، جبکہ جاپان کے مشرقی ساحلی علاقوں، جو 2011 کے تباہ کن زلزلے اور سونامی کی یادیں تازہ کر دیتے ہیں، وہاں بھی احتیاطی انخلا کا حکم دیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر خطے میں آنے والے اس نئے زلزلے نے لوگوں میں خوف اور بے یقینی کی فضا پیدا کر دی ہے، اور ماہرین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل