Loading
امریکی قدامت پسند تجزیہ کار چارلی کرک کی ہلاکت کا معاملہ ملک بھر میں سنسنی مچا رہا ہے۔ مشتبہ قاتل ٹائلر رابنسن کے حوالے سے اہلِ خانہ اور حکام نے کچھ مؤقف پیش کیے ہیں، لیکن ابھی تک واضح محرک کا تعین نہیں ہو سکا۔ اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ٹائلر رابنسن کو چارلی کرک کی شخصیت سے اختلاف تھا، وہ کہتے تھے کہ کرک نفرت پھیلاتا ہے۔ رابنسن نے مبینہ طور پر بندوقوں کا شوق رکھا تھا اور وہ گن کنٹرول اور ہجوم پر فائرنگ جیسے معاملات پر بات کرتے ہوئے مباحثے کرتا تھا۔ اس کے علاوہ اطلاعات ہیں کہ رابنسن نے سياسي نظریات پر زیادہ ملوث ہو کر کرک کے خیالات کی مخالفت کی تھی، خاص طور پر جن موضوعات پر کرک نے مختلف موقف اختیار کیا تھا۔ حکام کے مطابق موضوعِ جنس کی شناخت سے متعلق کرک کے خیالات نے ممکنہ طور پر طیارے مکالمہ کو بھڑکایا ہو۔ امریکی حکام نے محفوظ ذرائع سے کہا ہے کہ رابنسن نے ایک چھت سے گولی چلائی تھی، پھر فرار ہوا، اور بعد میں گرفتاری ہوئی۔ بندوق کی گولیوں پر شواہد بھی ملے ہیں جن پر مخصوص الفاظ اور ’میما‘ (memes) جیسی تحریریں تھیں، مثلاً "Hey fascist, catch" جیسی عبارتیں۔ یہ الفاظ سیاسی نزاع اور آن لائن ثقافتی تناؤ کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مقامی حکام نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ابھی کوئی ایسا واضح محرک نہیں ملا جس پر پورا کیس کھڑا کیا جائے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل