Loading
سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ 82 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، نمازِ جناز ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام، مدینہ منورہ کی مسجد نبوی اور مملکت بھر کی تمام مساجد میں ان ان کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی گئی۔ انہیں 1999 میں سعودی عرب کے مفتی اعظم کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، انہوں نے مملکت میں اعلی ترین مذہبی سکالر کے طور پر خدمات انجام دیں، شریعت کی تشریح اور قانونی اور معاشرتی امور پر فتوے جاری کئے۔ سعودی عرب کے دیوان شاہی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شیخ عبدالعزیز کے انتقال سے مملکت اور اسلامی دنیا ایک جلیل القدر عالم دین سے محروم ہو گئی ہے۔ خادمِ حرمین شریفین اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے ان کے اہل خانہ، سعودی عوام اور اسلامی دنیا سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری وزیراعظم شہباز شریف نے الگ تعزیتی پیغامات میں اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ کی وفات نہ صرف سعودی عرب بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے لمحہ غم ہے، امہ کے اتحاد کے لیے ان کی کاوشوں اور علمی بصیرت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے بھی سعودی مفتی اعظم کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل