Loading
پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں سعودی عرب کی مارکیٹ میں تیزی سے قدم جما رہی ہیں، جہاں ریاض کے ویژن 2030 کے تحت جاری ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ایجنڈے نے بے پناہ مواقع فراہم کیے ہیں، اس پیش رفت کو حالیہ پاک سعودی دفاعی معاہدے نے مزید تقویت دی ہے۔ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے 26ویں آئی ٹی سی این ایشیاکے افتتاحی سیشن میں بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کاآئی ٹی سیکٹر مختلف محاذوں پر خودکومضبوط کر رہا ہے، تاکہ خطے میں خاص طور پر چین اور وسطی ایشیا کیلیے کلیدی کھلاڑی اور ڈیٹا ٹرانس شپمنٹ حب کے طور پر ابھر سکے۔ حال ہی میں ریاض میں ہونیوالے عالمی فِن ٹیک ایونٹ "منی 20/20" میں 15 پاکستانی کمپنیوں نے شرکت کی،جہاں انہوں نے اپنی خدمات اور حل پیش کیے اور متعددکاروباری معاہدے اور مشترکہ منصوبے طے کیے۔ پاکستان فِن ٹیک نیٹ ورک کے سی ای او فہدسجاد نے کہاکہ پاکستانی فِن ٹیک کمپنیاں عالمی سطح پر مسابقت کی صلاحیت رکھتی ہیں اور یہ تجارتی میلہ ان کیلیے لانچ پیڈ ثابت ہوا ہے،جس سے انہوں نے شراکت داری قائم کی،سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا،خلیجی مارکیٹوں میں قدم رکھااور اپنی عالمی ساکھ کو مضبوط بنایا۔ منی 20/20 میں پاکستانی نژاد فِن ٹیک کمپنی ABHI نے سعودی عرب کی معروف کلاؤڈ بیسڈ POS اور بزنس مینجمنٹ پلیٹ فارم TRAY کے ساتھ شراکت داری کی،جس کے تحت سعودی عرب کے F&B سیکٹر میں "Earned Wage Access" سروس متعارف کرائی جائیگی۔ سی ای اوABHI عمیر انصاری کے مطابق یہ شراکت داری سعودی عرب کے ہاسپیٹیلٹی سیکٹر میں مالی شمولیت اور ملازمین کی بہترکارکردگی کیلیے اہم قدم ہے جو ویژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حالیہ مہینوں میں دفاعی اور تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے،جس میں آئی ٹی سیکٹرکو بھی ترجیح دی گئی ہے، 2024 میں پاکستان "ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن"کا رکن بھی بنا ہے۔ سعودی وزارت سرمایہ کاری نے پاکستانی کمپنیوں کی فوری رجسٹریشن کیلیے خصوصی ہیلپ ڈیسک قائم کر دی ہے،جس کے ذریعے 100 سے زائد پاکستانی ٹیک کمپنیاں سعودی مارکیٹ میں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔ بینکاری و مالیاتی تجزیہ کار ابراہیم امین کے مطابق خلیجی ممالک خاص طور پر سعودی عرب اور یو اے ای آئی ٹی سیکٹر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ Hexalyze کے سی ای او سعد شاہ نے کہاکہ سعودی عرب ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں پاکستانی آئی ٹی اور فِن ٹیک کمپنیاں خاص طور پر نیوم سٹی جیسے منصوبوں میں بھرپور مواقع حاصل کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں کیلیے موزوں مارکیٹ ہے،کیونکہ وہاں سہولت کاری کے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل