Loading
انڈونیشیا میں دینی مدرسہ گرنے کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 17 ہوگئی ہے جبکہ درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق یہ کثیر منزلہ مدرسہ عمارت اس وقت زمین بوس ہوئی جب طلبہ عصر کی نماز کے لیے جمع تھے۔ نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے ڈائریکٹر یودی برامانتایو نے بتایا کہ ریسکیو اہلکاروں نے مزید دو لاشیں اور ایک انسانی عضو ملبے سے برآمد کیا ہے، جس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 17 ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملبہ ہٹانے کا کام عمارت کے شمالی حصے میں جاری ہے، جو مرکزی ڈھانچے سے منسلک نہیں ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مِٹیگیشن ایجنسی (BNPB) کے سربراہ سہاریانتو کے مطابق تقریباً 49 افراد لاپتا ہیں، اور خدشہ ہے کہ مزید لاشیں ملبے تلے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ذریعے ملبہ ہٹا رہی ہیں، تاہم حالیہ زلزلے نے امدادی کام میں رکاوٹ پیدا کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق عمارت گرنے کا جھٹکا اتنا زوردار تھا کہ پورا محلہ لرز اٹھا۔ ابتدائی تحقیقات میں ناقص تعمیراتی معیار کو حادثے کی ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ متاثرہ خاندانوں نے 72 گھنٹے گزرنے کے بعد بھاری مشینری کے استعمال کی اجازت دے دی، کیونکہ اب زندہ بچ جانے والوں کے امکانات بہت کم رہ گئے ہیں۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل