Loading
دولت، شہرت اور عزت کا حصول انسانی فطرت میں شامل ہے، لیکن اس کے لئے انسان کو بڑے جتن کرنے پڑتے ہیں، منہ میں سونے کا چمچ لے کر پیدا ہونے والے لوگوں کے لئے یہ کسی حد تک شائد آسان ہو لیکن زمین کی تہوں سے اٹھ کر آسمان کی بلندیوں کو چھونے کے لئے اپنی صلاحیتوں پر ہی انحصار کرنا پڑتا ہے، اس ضمن میں اگر شوبز کی بات کریں تو یہاں ایسے فن کاروں کی کوئی کمی نہیں جنہیں پہلے پہل اپنے آبائی علاقے میں بھی کوئی نہیں جانتا تھا یا شائد جاننا ہی نہیں چاہتا تھا لیکن پھر وہ لاکھوں دلوں کی دھڑکن بن گئے۔ ایسے ہی شخصیات میں ایک نام لیام نیسن (ویلیم جان نیسن) کا ہے، جو اپنی کرشماتی شخصیت کے باعث عالمی سطح پر پہچانے جاتے ہیں، نیسن کے فن کو اگر ایک لفظ میں بیان کیا جائے تو وہ ’’کثیرالجہتی‘‘ ہے۔ وہ ایکشن ہیرو ہیں، رومانی کرداروں کے ماہر اور تاریخی شخصیات کے شاندار ترجمان بھی ہیں۔ اور یہی ان کی کامیابی کا راز ہے کہ وہ ہر کردار میں اپنی سچائی اور موجودگی کی طاقت بھر دیتے ہیں۔ 73 برس کی عمر میں وہ آج بھی ایک پرفیکٹ ایکشن ہیرو ہیں۔ شمالی آئرلینڈ کے خطے بیلی مینا، کاؤنٹی اینٹرِم میں 7 جون 1952 کو پیدا ہونے والے اس عظیم فنکار نے نہ صرف ہالی وڈ بلکہ عالمی سینما پر ایک لازوال اثر چھوڑا۔ لیام نیسن کے والد برنارڈ بارنی نیسن ایک پرائمری اسکول کے کیئرٹیکر تھے اور والدہ کیتھرین کِٹی نیسن باورچی تھیں۔ کیتھولک پس منظر رکھنے والے نیسن نے سینٹ پیٹرکس کالج، بیلی مینا میں تعلیم حاصل کی اور وہیں سے ڈرامہ کا شوق پروان چڑھا۔ بچپن میں وہ آل سینٹس یوتھ کلب میں باکسنگ کے مقابلے لڑتے رہے اور نو سال کی عمر سے سترہ برس تک متعدد اعزازات بھی حاصل کیے۔ نوجوانی میں وہ کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ میں فزکس اور کمپیوٹر سائنس کے طالب علم بھی رہے، مگر جلد ہی یہ تعلیم ادھوری چھوڑ کر گنیز بریوری میں ملازمت اختیار کر لی۔ انہیں فٹبال سے بھی شغف رہا اور ڈبلن کے بوہیمین ایف سی کے لیے ایک میچ میں بطور متبادل کھلاڑی بھی اترے، مگر مستقل معاہدہ نہ مل سکا۔ ابتدائی ملازمتوں میں وہ فورک لفٹ آپریٹر اور بس ڈرائیور بھی رہے۔ بعد میں نیو کیسل اپون ٹائن میں دو برس تک ٹیچر ٹریننگ کالج میں تعلیم حاصل کی، مگر پھر اپنے شہر واپس آ گئے۔ لیام نیسن نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1978ء میں فلم Pilgrim's Progress سے کیا، جس میں انہوں نے ایک مذہبی کردار ادا کیا، جس کے بعد ان کی فنی زندگی کا پہیہ چل نکلا۔ 1993ء میں اسٹیون اسپیلبرگ کی شہرہ آفاق فلم Schindler's List میں اوسکر شِنڈلر کے کردار نے نہ صرف انہیں اکیڈمی ایوارڈ برائے بہترین اداکار کی نامزدگی دلائی بلکہ بافٹا اور گولڈن گلوب ایوارڈز کی نامزدگیاں بھی ان کے حصے میں آئیں۔ ان کے فن کی وسعت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مارٹن اسکورسیزی کی ایکشن فلمGangs of New York (2002)، رچرڈ کرٹس کی رومانوی کامیڈی Love Actually (2003)، بائیوگرافیکل ڈرامہ Kinsey (2004)، ایٹم ایگوئان کی تھرلر Chloe (2009)، مارٹن اسکورسیزی کی ہی Silence (2016)، فینٹسی فلم A Monster Calls (2016)، کرائم تھرلر Widows (2018)، انوتھولوجی فلم The Ballad of Buster Scruggs (2018) اور رومانوی ڈرامہOrdinary Love (2019) میں جلوہ گر ہوئے۔ 2008 میں فرانس میں بننے والی ایکشن فلم Taken نے لیام نیسن کو ایک نئے روپ میں دنیا کے سامنے پیش کیا۔ ریٹائرڈ سی آئی اے ایجنٹ کے کردار نے انہیں ایک نیا مقام دلایا اور فلم نے دنیا بھر میں 223.9 ملین ڈالر کا کاروبار کیا۔ لیکن لیام نیسن کی اصل بنیاد تھیٹر سے جڑی رہی۔ 1976 میں انہوں نے بیلفاسٹ کےLyric Players تھیٹر میں دو برس تک کام کیا۔ بعد ازاں ڈبلن کے Abbey تھیٹر میں بھی ان کی صلاحیتوں کا چرچا ہوا۔ براڈوے پر ان کے کردار ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔ فلم اور تھیٹر کے ساتھ ٹیلی ویژن نے بھی انہیں خاص پہچان دلوائی۔ لیام نیسن امریکا میں اسلحہ رکھنے کے غیر محدود حق کی مخالفت کرتے ہیں اور کئی مرتبہ اسلحہ کے کنٹرول کے حق میں آواز بلند کر چکے ہیں۔ جنوری 2015 میں انہوں نے ایک بار پھر اپنے خیالات دہراتے ہوئے امریکی اسلحہ قوانین کو شرمناک قرار دیا، جس کے ردعمل میں امریکی اسلحہ ساز کمپنی، جس نے Taken فلم سیریز میں نیسن کے لیے اسلحہ بطور پروپ فراہم کیا تھا، نے اعلان کیا کہ ہم اب مزید لیام نیسن کی فلموں میں اپنے ہتھیار فراہم نہیں کریں گے اور اپنے دوستوں اور ہالی ووڈ کے شراکت داروں سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے برانڈ اور مصنوعات کو ان کے منصوبوں سے نہ جوڑیں۔ نیسن بریگزٹ کے بھی مخالف تھے۔ لیام نیسن نے 1980 کی دہائی کے اوائل میں اداکارہ ہیلن مرین کے ساتھ تعلقات قائم کئے ۔ دونوں کی ملاقات فلم Excalibur (1981) پر کام کے دوران ہوئی۔ ’’انسائیڈ دی ایکٹرز اسٹوڈیو‘‘ میں ’’جیمز لپٹن‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیسن نے کہا کہ ہیلن مرین نے انہیں ایجنٹ حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 1991ء اور 1992ء کے درمیان تقریباً نو ماہ تک امریکن گلوکارہ و اداکارہ باربرا اسٹریسینڈ کے ساتھ بھ تعلقات رکھے۔ اس کے بعد 1993ء میں وہ اداکارہ نتاشا رچرڈسن سے اس وقت ملے جب وہ براڈوے پر ڈرامہ Anna Christie کے سٹیج پر کام کر رہے تھے۔ دونوں نے 3 جولائی 1994ء کو شادی کی اور ان کے دو بیٹے پیدا ہوئے، جن میں مائیکل(1995ء) اور ڈینیل (1996ء) شامل ہیں۔ اکتوبر 1998ء میں ان دونوں نے ڈیلی مرر کے خلاف ہتک عزت کے مقدمے میں £50,000 (85,370 امریکی ڈالر) ہرجانہ جیتا کیوںکہ اخبار نے غلط دعویٰ کیا تھا کہ ان کی شادی مشکلات کا شکار ہے۔ اس رقم کو انہوں نے اگست 1998ء کے اوماغ بم دھماکے(آئرلینڈ) کے متاثرین کو عطیہ کر دیا۔18 مارچ 2009ء کو نتاشا رچرڈسن کا اس وقت انتقال ہو گیا، جب انہیں مونٹ ٹریمبلانٹ ریزورٹ (مونٹریال کے شمال مغرب میں) اسکیئنگ حادثے کے دوران شدید دماغی چوٹ آئی۔ ان کی موت کے بعد نیسن نے ان کے اعضا عطیہ کر دیے۔ آئرش اداکار کا طویل فنی سفر اور اعزازات ہالی وڈ سٹار لیام نیسن ایک آئرش اداکار ہیں، جنہوں نے فلم، ٹیلی ویژن اور اسٹیج پر ایک طویل اور متنوع کیریئر بنایا۔ انہوں نے اپنے پروفیشنل سفر کا آغاز 1978ء میں فلم {Pilgrim's Progress میں ایک مذہبی کردار سے کیا، جس کے بعد 1981ء میں انہیں Excalibur نامی فلم ملی، جس کو شوبز حلقوں میں پسند کیا گیا، اس فلم کا بجٹ 11 ملین ڈالر لیکن باکس آفس پر کمائی 35 ملین ڈالر سے زائد تھی۔ نِیسن کو اصل عالمی شناخت 1993ء میں اسٹیون اسپیلبرگ کی شہرہ آفاق ہولوکاسٹ ڈرامہ فلم Schindler's List میں ’’اوْسکر شِنڈلر‘‘ کے مرکزی کردار سے ملی۔ اس کے بعد وہ معتبر فلموں میں مرکزی کردار نبھانے لگے۔ اس فلم کے بعد انہوں نے کامیابی کی وہ سیڑھیاں چڑھنا شروع کیں کہ جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ورسٹائل اداکار نے Star Wars: Episode I – The Phantom Menace، The Haunting، Batman Begins، Taken، The A-Team، Unknown، A Million Ways to Die in the West، Road، K-19: The Widowmaker، Darkman، Chloe، The Bounty، The Hunger،Memory،Ice Road: Vengeance اور The Naked Gun جیسی درجنوں شہرہ آفاق فلموں میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ اب تک ہالی وڈ کو 110 فلمیں دے چکے ہیں اور ان کی مزید چار فلمیں پوسٹ پروڈکشن یا فلم بندی کے مرحلے میں ہیں۔ فلم کے ساتھ ہی نیسن نے ٹیلی ویژن کا بھی رخ کیا، ان کا پہلا ڈرامہ بھی فلمی سال یعنی 1978ء میں ہی نشر ہوا، انہوں نے بی بی سی کے اینتھولوجی ڈرامہ سیریز Play for Today میں کام کیا۔ اداکار اب تک Merlin and the Sword، If Tomorrow Comes، Hold the Dream، The Great War and the Shaping of the 20th Century، Saturday Night Live اور The Late Show with Stephen Colbert سمیت 36 سے زائد ٹیلی ویژن شوز میں اپنی اداکاری یا آواز کا جادو جگا چکے ہیں۔ فلم اور ٹیلی ویژن کے ساتھ لیام نے اسٹیج کو بھی نظرانداز نہیں کیا، انہوں نے 1980ء میں برائن فریل کے ڈرامے Translations سے تھیڑ کا ڈیبیو کیا۔ انہوں نے 1992ء میں براڈوے پر معروف زمانہ امریکن لکھاری یوجین او’نیل کے ڈرامےAnna Christie، ڈیوڈ ہیئر کے The Judas Kiss (1998)، آرتھر ملر کے The Crucible (2001) اور سیموئیل بیکیٹ کے Eh Joe(2008) میں بھی اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔ نیسن کو اپنے طویل فنی سفر کے دوران متعدد ایوارڈز کے لئے نامزد کیا گیا، جن میں بہترین اداکار کے لیے ایک اکیڈمی ایوارڈ، بہترین اداکار کے لیے بَافٹا ایوارڈ، اور بہترین اداکار (موشن پکچر ڈرامہ) کے لیے تین گولڈن گلوب ایوارڈز شامل ہیں۔ ان کے علاوہ وہ تھیٹر ورلڈ، وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول، لاس اینجلس فلم کریٹیکس ایسوسی ایشن، آئرش فلم اینڈ ٹیلی ویژن اور برٹش فلم ایوارڈ اپنے نام کر چکے ہیں۔ برطانوی میگزین ایمپائر نے انہیں فلمی تاریخ کے 100 پرکشش ترین اسٹارز اور ہمیشہ کے لئے 100 بہترین فلمی ستاروں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ لیجنڈری اداکار کو 6 مئی 2009ء کو نیویارک میں برطانوی قونصل خانے میں اْن کے مادرِ علمی ادارے کوئنز یونیورسٹی آف بیلفاسٹ کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری سے بھی نوازا گیا۔ 2000ء میں برطانوی سلطنت کی جانب سے انہیں "آفیسر آف دی آرڈر آف دی برٹش ایمپائر" (OBE) کا اعزاز دیا گیا جبکہ 2020ء میں ’’آئرش ٹائمز‘‘ نے انہیں ’’آئرلینڈ کے پچاس عظیم ترین اداکاروں‘‘ کی فہرست میں ساتویں نمبر پر رکھا۔
اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔
مزید تفصیل