Sunday, October 26, 2025
 

ٹک ٹاک پر دوستی، ملتان جیل کے پولیس اہلکار نے نوجوان لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

 



ٹک ٹاک پر دوستی کا بھیانک انجام، راولپنڈی کے نوجوان کو ملتان جیل کے پولیس اہلکار نے زیادتی کا نشانہ بناکر ویڈیو بنائی اور بلیک میلنگ کر کے ہزاروں روپے وصول کرلیے۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق حکمہ جیل خانہ جات کے ملازم نے محبت کا اظہار کرکے نوجوان کو برگر میں بے ہوشی کی دوا کھلا کر مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اس دوران نازیبا ویڈیو ریکارڈ کر کے اُسے  بلیک میل کرکے ہزاروں روپے موبائل نمبر منگوائے۔ پولیس اہلکار کی بلیک میلنگ سے تنگ آکر نوجوان نے نیوٹاون پولیس سے رجوع کرلیا پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔  پولیس کے مطابق راولپنڈی کی نجی کمپنی میں ملازمت کرنے والے  نوجوان نے نیوٹاون پولیس کو مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ سینٹرل جیل نشتر ملتان میں تعینات جیل پولیس اہلکار ٹک ٹاک پر مسلسل دوستی کے لیے مجبور کرتا رہا۔ نوجوان کے مطابق پولیس اہلکار نے اپنی نجی زندگی اور طلاق وغیرہ کا بتا کر کہا تم اچھے لگے ہو دوستی کرنا چاہتا ہوں چھ ماہ تک دن میں متعدد  مرتبہ رابطہ کرتا اور ملتان آنے کی دعوت دیتا، انکار پر کچھ عرصہ رابطہ ختم کردیا پھر واٹس ایپ پر پیغامات بھیجنے شروع کردیے۔  درخواست میں نوجوان نے بتایا کہ ’جواب نہ ملنے پر یکم جون کو دوبارہ ٹک ٹاک پر رابطہ کرکے نمبر لیکر بات کی اور کہا تمھاری خاطر ملتان سے دو ماہ کے لیے پنڈی اڈیالہ جیل  پوسٹنگ  کروا رہا ہوں، جس پر میں نے منع کیا اور وجہ پوچھی تو ملزم نے کہا کہ تم سے دل لگی ہے اور محبت ہوگئی ہے۔ ’بعدازاں مسیج کرکے پانچ ہزار روپے ایزی پیسہ مانگے پھر کچھ دن بعد رابطہ کرکےکہا ڈیوٹی پر گیا کسی نے بکسے سے پیسے نکال لیے، کھانے پینے کے لیے بھی پیسے نہیں بچے، پھر مزید پیسوں کا تقاضہ کیا‘۔ نوجوان کے مطابق انسانی ہمدردی و دوستی کی خاطر اسکو پانچ ہزار مزید ایزی پیسہ کردئیے، جون میں ہی بار بار ملنے کے اسرار پر  وہ گھر کے  قریب آگیا، اس  سے ملنے کے لیے گیا تو کمرشل مارکیٹ لنچ کیا پھر اس نے مجھے اسلام آباد گھمانے کے لیے کہا، اسلام آباد سے واپس آئے تو اس نےکہا کہ رات زیادہ ہوگئی ہے  اڈیالہ جیل نہیں جاسکتا  فیض آباد کے ہوٹل میں کمرہ لے لیں۔ نوجوان کے مطابق میں پرائیویٹ کمپنی میں نوکری کرتا ہوں، دو روز سے نیند نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل کے کمرے میں سوگیا مگر جب رات کو اٹھا تو دیکھا کہ جیل کا اہلکار موجود نہ تھا، کچھ دیر بعد آیا تو اُس کے ہاتھ میں برگر تھے۔ ’اُس نے مجھے برگر کھانے پر مجبور کیا جس کے بعد مجھے ہوش نہ رہا اور پھر اُس نے زیادتی کر کے ویڈیو بنائی جو مجھے واٹس ایپ پر بھیج کر بلیک میل کیا‘۔ نوجوان کے مطابق پولیس اہلکار اب تک  بلیک میل کرکے مجھ سے 65 ہزار روپے وصول کرچکا ہے، مجھے انصاف فراہم کرکے ویڈیو ڈیلیٹ اور رقم واپس کرائی جائے، پولیس حکام کا کہنا تھاکہ مقدمہ درج کرلیا ہے مدعی واقعہ تقریبا چار ماہ پرانہ بتایا ہے تاہم تفتیش میں مصروف ہیں جس میں صورتحال واضع ہو گی۔

اگر آپ اس خبر کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

مزید تفصیل